لاہور: (دنیا نیوز) نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ امن و امان کی صورتحال اس وقت دن بدن بڑا چیلنج بنتی جا رہی ہے، مولانا فضل الرحمان کی امن و امان کے حوالے سے بات بہت حد تک درست ہے۔
دنیا نیوز کے پروگرام "نقطہ نظر" میں گفتگو کرتے ہوئے سرفراز بگٹی نے کہا کہ گزشتہ 9 ماہ سے ٹی ٹی پی فیکٹر کی وجہ سے دہشت گردی میں 78 فیصد اضافہ ہوا ہے، مولانا فضل الرحمان کی جماعت کے لوگوں پر حملے ہوئے، مولانا فضل الرحمان کو کوئٹہ آمد پر تھریٹ بارے آگاہ کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: عام انتخابات: وزارت خزانہ نے الیکشن کمیشن کو 17.4 ارب روپے جاری کر دیئے
سرفراز بگٹی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان دلیرآدمی تھے رُکے نہیں، انہیں فول پروف سکیورٹی دی، سکیورٹی کے حوالے سے چیلنجز درپیش ہیں، الیکشن ایس اوپیز، امن و امان کے حوالے سے اسی ہفتے تمام پارٹیوں سے بات چیت کریں گے، امن و امان ہمارا سبجیکٹ ہے۔
نگران وفاقی وزیرداخلہ نے کہا کہ الیکشن میں افواج کی دستیابی بارے منسٹری آف ڈیفنس ہی بتا سکتی ہے، سکیورٹی سے متعلق الیکشن کمیشن کی جو ریکوائرمنٹ ہے اسے پورا کریں گے، انشاء اللہ الیکشن کمیشن کی جو ضروریات ہوں گی وہ پوری کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: دو صوبے بدامنی کی لپیٹ میں، کیا ان واقعات میں الیکشن کرائے جاسکتے ہیں؟ فضل الرحمان
انہوں نے کہا کہ دنیا میں آج کل پراکسیزکی جنگ ہوتی ہے، دشمن کی ایجنسیاں پاکستان کے خلاف بھرپور قسم کی پراکسی جنگ کر رہی ہیں، ٹی ٹی پی، بی ایل اے، بی آر اے، بی ایل ایف دہشت گرد تنظیموں کی دشمن ملک کی ایجنسیاں پشت پناہی کرتی ہیں۔
سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ دہشت گرد تنظیمیں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں، 2013ء اور 2018ء کے الیکشن میں بھی دہشت گردی کے واقعات ہوئے، جب جب الیکشن ہوتا ہے تو دہشت گردی کے واقعات میں اضافہ ہوتا ہے، ہماری بھرپور کوشش ہو گی اور ہم اس مرحلے سے گزر جائیں گے۔