ایف آئی اے کا انسانی سمگلنگ بارے رپورٹنگ کے لیے ٹی آئی پی ہاٹ لائن کا آغاز

Published On 14 December,2023 07:02 pm

اسلام آباد: (ویب ڈیسک) فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے ملک میں پہلی بار نیشنل ان پرسن ٹریفکنگ (ٹی آئی پی ) کی روک تھام کے لئے ہاٹ لائن کا آغاز کر دیا ہے۔

اس اقدام سے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن (آئی ایل او) کے تعاون سے انسانی سمگلنگ کے متاثرین کو ایک ہی چھت تلے خدمات کی فراہمی یقینی ہوسکے گی، تقریب میں ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے محسن حسن کے علاوہ اے ڈی جی امیگریشن، ایف آئی اے، یو این او ڈی سی کے کنٹری نمائندے، آسٹریلوی ڈپٹی ہائی کمشنر، ڈائریکٹر آئی ایل او، امریکی پولیٹیکل ایڈوائزر، دیگر معززین، صوبوں سے ایف آئی اے کے سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: ایف آئی اے انٹرپول کی کارروائی ، اشتہاری ملزم کویت سے گرفتار

فوکل پرسن و ایف آئی اے کی ایڈیشنل ڈائریکٹر شیریں ملک شیر، ڈائریکٹر اینٹی ہیومن سمگلنگ ڈائریکٹوریٹ ایف آئی اے اسرار احمد خان کی نگرانی میں یہ پراجیکٹ قلیل مدت میں مکمل کیا گیا ہے۔

اس منصوبے کے لئے آسٹریلوی ہائی کمیشن نے انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے ذریعے فنڈ فراہم کیا تھا، پراجیکٹ فوکل پرسن شیریں ملک شیر نے پراجیکٹ کے حوالے سے بتایا کہ یہ پہلا اقدام ہے جس میں فوری ایکشن کو یقینی بنانے کا طریقہ کار موجود ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہاٹ لائن پر شکایت موصول ہونے کے بعد، ٹی آئی پی سہولت مرکز کا متعلقہ ذمہ دار ایک کلک کے ساتھ پاکستان بھر کے متعلقہ تھانوں کو سمگلروں کے خلاف شکایت بھیجے گا۔

یہ بھی پڑھیں: بیرون ملک ملازمت کے نام پر کروڑوں روپے ہتھیانے والے 2 انسانی سمگلر گرفتار

فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل محسن حسن بٹ نے کہا کہ نیشنل ٹی آئی پی ہاٹ لائن پراجیکٹ برائے نیشنل ریفرل میکانزم انسانی سمگلنگ کے خلاف جنگ میں اہم کردار ادا کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے بین الاقوامی ذمہ داریوں کے بارے میں متواتر رپورٹنگ کا اعتراف کرتے ہوئے یہ نظام ملک بھر میں رپورٹنگ کے لیے زیادہ مربوط، موثر اور ہم آہنگ نقطہ نظر کی جانب ایک ارتقائی پیش رفت کو ظاہر کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: لیبیا کشتی حادثے میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے آسٹریلوی ڈپٹی ہائی کمشنر نے ایف آئی اے اور آئی ایل او کی جانب سے اس ایپلی کیشن کے اجرا کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سراہا جو کہ انسانی سمگلنگ کی ہر قسم کی لعنت کو روکنے کے لیے ایک انقلابی قدم ہو گا۔