پی اینڈ ڈی بورڈ میں اجلاس: طالبعلموں کو ای بائیکس کی فراہمی کیلئے پلان پیش کرنیکی ہدایت

Published On 20 December,2023 06:39 pm

لاہور: (دنیا نیوز) صوبائی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بلال افضل کی زیر صدارت پی اینڈ ڈی بورڈ میں اجلاس کا انعقاد کیا گیا۔

چیئرمین پی اینڈ ڈی بورڈ افتخار علی سہو، سیکرٹری پی اینڈ ڈی بورڈ مظفر خان سیال، ممبران پی اینڈ ڈی بورڈ اور دیگر افسران نے اجلاس میں شرکت کی، اجلاس میں پنجاب حکومت کی جانب سے طالب علموں کو الیکٹرک موٹر سائیکلز کی فراہمی کے لئے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔

محکمہ ٹرانسپورٹ کی جانب سے ہونڈا اور دوسری بڑی کمپنیوں کی جانب سے الیکٹرک بائیک کو مارکیٹ میں متعارف کرانے اور قیمتوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

الیکٹرک موٹر سائیکل کی فراہمی کے لئے بینک آف پنجاب کی جانب سے ایک فنانسنگ ماڈل بھی پیش کیا گیا، فنانسنگ ماڈل کے مطابق 10 ہزار طالب علموں کو ای وی بائیکس کم سے کم مارک اپ پر فراہم کی جائیں گی، فنانسنگ کا عرصہ 2 سال کا ہو گا اور اسی عرصے میں طالب علم اقساط جمع کروائیں گے، طالب علموں کے لئے شرح سود کی کم سے کم شرح 6 فیصد رکھی گئی ہے۔

صوبائی وزیر پلاننگ و ڈویلپمنٹ بلال افضل نے کمیٹی کو ایک ریشنل ماڈل بنانے کی ہدایت کی، انہوں نے ای بائیکس کی سکیم کی کامیابی کے لئے ریگولر بنیادوں پر اس کی مانیٹرنگ کرنے کے احکامات جاری کئے۔

بلال افضل نے کہا ایک قابل عمل اور کم قیمت فنانسنگ ماڈل حکومت کی منظوری کے لئے پیش کیا جائے، مختلف ترجیحات پر مبنی پلان پیش کیا جائے جس میں اس سکیم کے لئے حکومت کی جانب سے دی جانے والی ٹوٹل رقم کا پلان شامل ہو، طالب علموں کے لئے درخواستیں دینے کے لئے ایک فریم ورک بنایا جائے۔

ان کا کہنا تھا یہ حکومت کا ایک پائلٹ پراجیکٹ ہے، پروگرام کا مقصد مارکیٹ کو کیپٹلائز (Capitalize) کرنا ہے اور الیکٹرانک بائیکس کو فروغ دینا ہے، مستند اور بہتر برانڈ کی کمپنیوں سے رابطہ کیا جائے۔

اس موقع پر چیئرمین پی اینڈ ڈی بورڈ افتخار علی سہو نے کہا ٹرانسپورٹ، بینک آف پنجاب، ہائر ایجوکیشن اور فنانس ڈیپارٹمنٹ مل کر ایک ماڈل تیار کریں، طالب علموں کے لئے الیکٹرک بائیکز کی گارنٹی ان کے والدین اور گارڈین کی طرف سے آنی چاہئے۔

افتخار علی سہو نے مزید کہا کہ ابتدائی طور پر بڑے شہروں لاہور، راولپنڈی، ملتان اور فیصل آباد کے یونیورسٹی اور کالجوں کے طالب علموں کو ای بائیکز فراہم کی جائیں گی، گرلز اور بوائز طالب علموں کا الگ الگ کوٹہ رکھا جائے گا۔