لاہور: (دنیا نیوز)سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کے گھر پر دستی بم حملے کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
سی ٹی ڈی پنجاب نے واقعے کا مقدمہ کانسٹیبل سجاد حسین کی مدعیت میں درج کیا جس میں دہشتگردی، کار سرکار میں مداخلت سمیت سنگین دفعات شامل کی گئی ہیں۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق نامعلوم ملزمان نے کسی کی ایما پر گرنیڈ سے حملہ کیا جبکہ گھر کے گیراج میں بم پھٹنے سے دو پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں:سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گھر پر دستی بم حملہ، 2 پولیس اہلکار زخمی
متن کے مطابق گیراج میں کھڑی دو گاڑیاں بری طرح متاثر ہوئیں جبکہ گھر کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔
سی ٹی ڈی حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ کی تفتیش جاری ہے اور جائے وقوعہ سے گرنیڈ کے ٹکڑے قبضے میں لئے گئے ہیں اور کلوز سرکٹ فوٹیجز کی مدد سے حملہ آوروں کی شناخت کی کوششیں جاری ہیں۔
ثاقب نثار کی زخمی ہونیوالے گارڈز کی عیادت
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کل کے حملے کے بعد آج صبح اپنے گھر سے باہر آگئے۔
ثاقب نثار نے گزشتہ رات حملے میں زخمی ہونے والے دونوں گارڈز کی خیریت دریافت کی، اپنے گارڈز خرم شہزاد اور عامر کی عیادت کی۔
سابق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کل حملے میں میں اور میری فیملی بال بال بچے، اللہ نے ایک بہت بڑے سانحہ سے محفوظ رکھا ہے۔
یاد رہے کہ 20 دسمبر کی رات سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے گھر پر دستی بم سے حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں ان کے گھر کے باہر سکیورٹی پر تعینات 2 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔
دھماکے کے وقت سابق چیف جسٹس اپنے اہلخانہ کے ساتھ گھر پر موجود تھے، تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے۔