لاہور: (دنیا نیوز) لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف اور پاکستان سمیت دنیا بھر میں بسنے والے کشمیری آج یوم حق خودارادیت منا رہے ہیں۔
5 جنوری 1949ء کو اقوام متحدہ میں کشمیریوں کو بنیادی حق دینے کیلئے قرارداد منظور کی گئی تھی، بھارت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے کشمیریوں سے کیے گئے وعدے پر عملدرآمد نہیں ہوسکا، مقبوضہ کشمیر کے لوگ آج بھی بھارتی سنگینوں کے سائے تلے بے مثال جدوجہد جاری رکھتے ہوئے اپنے بنیادی حق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
وزیر آزاد کشمیر کوثر تقدیس گیلانی کا کہنا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے گلی کوچے میں قتل و غارت گری کا بازار گرم کر رکھا ہے جہاں آزادی کا نعرہ لگانے والی آواز کو خاموش کر دیا جاتا ہے، مقبوضہ کشمیر میں آج بھی ہزاروں بے گناہ کشمیری پابند سلاسل ہیں۔
رہنما مسلم کانفرنس راجہ ثاقب مجید کا کہنا ہے کہ بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں گزشتہ 7 دہائیوں سے حق خود ارادیت مانگنے والے کشمیریوں کو ظلم و جبر کا نشانہ بنا رہا ہے، حالیہ 33 برسوں کے دوران بھارتی درندہ صفت قابض فوج نے 96 ہزار سے زائد کشمیری شہید، 22 ہزار 972 خواتین بیوہ اور 1 لاکھ سے زائد بچے یتیم کیے ہیں، 5 اگست 2019 ء کے بعد مظالم میں مزید تیزی آئی ہے۔