اسلام آباد: (حسن رضا) انٹرا پارٹی الیکشن بارے عوامی نیشنل پارٹی اور تحریک انصاف کے درمیان موازنہ سامنے آگیا۔
تحریک انصاف نے پارٹی آئین کے مطابق 13جون 2021ء کو انٹرا پارٹی الیکشن منعقد کرانے تھے، الیکشن کمیشن کی جانب سے 24مئی 2021ء سے نوٹس جاری کرنا شروع کئے گئے، انٹرا پارٹی الیکشن منعقد نہ کرانے پر پہلا شوکاز نوٹس 27 جولائی 2021ء کو جاری کیا گیا۔
تحریک انصاف نے شوکاز کے جواب میں 2 اگست 2021ء کو انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی مدت میں ایک سال کی توسیع مانگی، الیکشن کمیشن نے درخواست منظور کرتے ہوئے 13 جون 2022ء تک توسیع دی، ایک سال کی توسیع کے بعد مقررہ مدت ختم ہونے سے پہلے تین بار یاددہانی کے نوٹس جاری کئے گئے۔
الیکشن کمیشن کی ہدایت پر پی ٹی آئی نے انتخابات کرائے لیکن آئین کی خلاف ورزی پر کالعدم قرار دے دیئے گئے، الیکشن کمیشن نے متعدد سماعتوں کے بعد 23 نومبر2023ء کو ایک بار پھر پی ٹی آئی کو بیس روز میں انتخابات کرانے کا موقع دیا، پی ٹی آئی کی جانب سے ایک بار پھر اپنے ہی آئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے متنازعہ الیکشن کروائے گئے۔
دوسری جانب اے این پی کی انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کی مقررہ مدت 2مئی 2023ء کو ختم ہوئی، الیکشن کمیشن کی جانب سے عوامی نیشنل پارٹی کو بھی ایک ماہ قبل یاد دہانی کا نوٹس دیا گیا، الیکشن نہ کرائے جانے پر 29 مئی 2023ء کو پہلا شوکاز نوٹس دیا گیا، اے این پی کی درخواست پر صرف چھ ماہ کی مہلت دی گئی۔
الیکشن کمیشن نے اے این پی کو یاددہانی کا صرف ایک بار نوٹس دیا، اے این پی نے بجائے الیکشن منعقد کرانے کے ایک سال کی مزید توسیع مانگی، الیکشن کمیشن نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے ایک لاکھ کے جرمانے کے ساتھ 10مئی 2024ء تک ہر حال میں الیکشن کرانے کی آخری مہلت دی۔