کراچی : (دنیانیوز/ویب ڈیسک ) پیپلزپارٹی کےرہنماسعید غنی نے کہا ہے کہ دفاتر پر حملے ہوں گے تو پرامن الیکشن کیسے ہوں گے، پیپلزپارٹی کے دفترپر حملے کی تحقیقات کی جائیں۔
کراچی میں رہنما پیپلزپارٹی سعید غنی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل رات نارتھ ناظم آباد ڈسٹرکٹ سینٹرل آفس میں واقعہ پیش آیاجس کی سی سی ٹی وی موجودہے ، ہم نےسی سی ٹی وی فوٹیج اورمقدمےکےلئےدرخواست پولیس کودےدی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحقیقات کی جائیں کہ پیپلزپارٹی کے دفتر پر کس کی ہدایت پر حملہ کیا گیا؟ ایم کیوایم کوگمان تھاکہ جس جگہ کوئی دوسری سیاسی جماعت کوئی کام نہیں کرسکتی تھی وہاں تمام جماعتیں کام کررہی ہیں ، انہوں نےکھلی دھمکی دی ہےکہ لڑنےپرآئیں گےتویہ کردیں گے،وہ کردیں گے۔
سعید غنی نے کہاکہ ہم انہیں ان جیسا جواب نہیں دےسکتے، قانون کو ہاتھ میں نہیں لیں گے، ضلع وسطی میں بھی انہیں پریشانی ہورہی ہے، تمام سیاسی جماعتوں سےزیادہ کارکن ہمارے پاس ہیں، کل والےحملےمیں جوملوث ہیں انکے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتےہیں، حملہ کرنےوالوں کےسرپرستوں کو بھی بےنقاب کیاجائے،الیکشن کمیشن، پولیس اوررینجرز کوچاہیےکہ نوٹس لیں۔
پیپلز پارٹی رہنما نے کہا کہ عدالتی حکم تھاکہ شہربھرمیں جہاں سرکاری مقامات پرپوسٹرہیں اتاردیےجائیں، سب کے ساتھ ایک جیسا سلوک ہوناچاہیے، یہ بھی کہا گیاکہ کہیں بڑی تصویرلگی ہےتوہٹادیں، قانون کےتحت ایف آئی آرکریں، بہت نامناسب رویہ ہے،ہم ایسےفیصلے نہیں مانیں گے، جبرا ایسا نہیں کروایاجاسکتا، پانی کی لائن کا کام 95 فیصد مکمل تھا،روک دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی انتخابات کیلئے بھرپور تیاری کررہی ہے، ن لیگ پنجاب میں خود کو بڑا مضبوط سمجھتے تھے، جب ن لیگ گراؤنڈ میں اتری تو پتہ چلا ان کے ساتھ کتنی عوام ہے۔
یاد رہے کہ ایک روز قبل لاہور میں بھی پاکستان پیپلز پارٹی کے الیکشن آفس پر نامعلوم مسلح افراد نے پیٹرول بم حملہ کردیا تھا جس میں آفس کے دروازے پر لگے بینرز اور پینا فلیکس سمیت دیگر اشیا جل کر راکھ ہوگئی تھیں۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر نے پیپلز پارٹی کے انتخابی دفتر پر حملے کا نوٹس لیا تھا اور آئی جی پنجاب کو ایف آئی آر کے اندراج کا حکم دے دیا تھا۔