کراچی:(دنیا نیوز)مرکزی رہنما ایم کیو ایم خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ 8فروری کو ایم کیو ایم کا مینڈیٹ چوری کرنے والوں کو جواب بڑی تفصیل سے ملے گا۔
خالد محمود صدیقی کا کہنا تھا کہ مینڈیٹ کو چوری کرنے کا گزشتہ 5سال سے منصوبہ بن رہا تھا، ان کو خوف اس وقت ہوا جب سہراب گوٹھ میں ایم کیو ایم کا پرچم لہراتا نظر آیا،ان کو اپنی ریاست اور جاگیر کے چھن جانے کا خوف رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایک سیاسی گھرانہ پاکستان کیلئے بہت بڑا خطرہ ہے، ہم نے اپنے حصے سے زیادہ والی قربانی دی ہے، آپ کو ایم کیو ایم سے اور کتنی قربانی چاہیے؟
رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ بڑا افسوس ہوا ہمارے 6کارکن شہید ہوئے،3دفاتر پرحملےہوئے جبکہ اسے تصادم قرار دیا گیا اس سے بڑا کوئی ظلم نہیں ہو سکتا۔
خالدمقبول نے کہا کہ کراچی میں 15 سالوں سے قابض حکومت کا خواب ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو چرانا اور چھینا تھا، ہم نے انہیں ایک پتھر تک نہیں مارا لیکن اس کو ہماری بزدلی نہ سمجھیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کراچی میں امن قائم کیا اس سے انہیں تکلیف ہوتی ہے، ہمارے کارکنوں کو شہید کیا گیا، خالد مقبول صدیقی آئی جی صاحب احتساب آپکا بھی ہوگا ،ملزمان کو کیوں گرفتار نہیں کیا جارہا ہے جن کے حکم پر یہ ہوا ان کے خلاف ایف آئی آر تک نہیں کاٹی گئی۔
خالد مقبول کا کہنا تھا کہ آئی جی صاحب! احتساب آپ کا بھی ہوگا ، کیوں ملزمان کو گرفتار نہیں کیا جا رہا ہے؟ جو قتل کے واقعات میں ملوث ہیں ان لڑکوں کے گھروں پر چھاپے تک نہیں پڑے، ہمارے دل تو دکھیں ہیں لیکن جذبے نکھر گئے ہیں، جو کہتے تھے جمہوریت بہترین انتقام ہےانہوں نے واقعی انتقام بنا دیا ہے۔
رہنما ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ ہم نےسندھ کےشہری علاقوں کے نمائندے ہونےکی حیثیت سےدیہی علاقوں سےمنتخب ہونے والوں کاساتھ دیا، ڈاکٹر عاصم نے ہمیں نہیں پیپلز پارٹی کو نقصان پہنچایا ہے، ان کی اوقات نہیں ہے کہ ضلع وسطی سے ہمارا مینڈیٹ چھین سکیں، کراچی کے بچوں کو منصوبے کے تحت فیل کر دیا گیا ۔
خالد محمود صدیقی نے کہا کہ جن علاقوں میں سکول ،کالج نہیں،ان علاقوں میں 90 فیصد رزلٹ آرہا ہے، جبکہ وزیر اعلیٰ کہتے ہیں اتنے ہی نالائق بچے ہیں ، ان سے ایسی بات کی توقع نہیں تھی۔
انہوں نے مزید کہا کہ شہیدوں کی فہرست میں اب بلوچ بھی ہیں بنگالی بھی ہیں پنجابی بھی ہیں ، یہ جنگ جاگیردارانہ نظام کے خلاف ہے ، کل جب پختون کے ووٹ سے ہمارا نمائندہ سہراب گوٹھ سے جیتے گا تو اسمبلی میں حقیقت بتائے گا، کراچی کا نتیجہ پورے پاکستان پر اثر انداز ہوگا، کتنے آر او خریدے گئے گئے،؟ کتنے پولنگ اسٹیشن بکے اسکا حساب کتاب کون لے گا،8فروری تفصیل سے جواب آئے گا۔