کراچی (دنیا نیوز) نگران وزیر اطلاعات سندھ احمد شاہ نے کہا کہ 8فروری کو ووٹ چوری کے خواہش مندوں کو مایوسی ہوگی۔
نگران وزیر اطلاعات سندھ احمد شاہ نے جنرل الیکشن کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پولنگ اسٹیشنز کے باہر 1ارب روپے سے زائد کے سی سی ٹی کیمرے پر لگائے جارہے ہیں ، اس حوالے سے سندھ پولیس کو ساڑھے 62کروڑ روپے جاری کردیئے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی کیمروں کا ڈیٹا ہمارے پاس بھی موجودرہے گا، ہنگامہ یا جعلی پولنگ کو بھی مانیٹر کیا جائے گا، ہم کمپیوٹر اور وائرلیس سسٹم بھی لگارہے ہیں اس کیلئے27کروڑ 95لاکھ آرمی کی موبلائزیشن کیلئے جاری کیے ہیں جبکہ 62 کروڑ54لاکھ روپے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جاری کیے ہیں۔
احمد شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے الیکشن کے انتظامات کے حوالے سے مجموعی طور پرتقریباً 5.8ارب روپے جاری کیے ہیں، پولنگ ڈے پر تقریباً 6ہزار کے قریب آرمی اور رینجرز کے جوان ڈیوٹی دیں گے، الیکشن سکیورٹی پلان آئی بی اور آئی ایس آئی کی رپورٹ کی روشنی میں بنایا گیا ہے۔
نگران وزیر سندھ کا کہنا تھا کہ 5فروری کو موبلائزیشن شروع ہوجائے گی، پہلی لائن آف ڈیفنس پولیس اور دوسری پر رینجرز ہوگی،تمام سکیورٹی اداروں کا آپس میں رابطے کیلئے مضبوط نیٹ ورک بنا دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا ہم نہ کسی کو اندر کررہے ہیں نہ کسی کو باہر ، اس کے لئے سپریم کورٹ، ہائیکورٹ اور الیکشن کمیشن کا فورم موجود ہے، الیکشن اور امیدواروں کے متعلق فیصلے پاکستان کی عدالتیں کررہی ہیں۔
احمد شاہ نے کہا کہ نگران حکومت الیکشن کمیشن کے پیچھے کھڑی ہے، جو ووٹ چوری کرنے کی کوشش کریں گے ان کو مایوسی ہوگی، ملک بھر میں افواہوں کی فیکٹریاں چل رہی تھی، امن وامان کی صورتحال کے پی بلوچستان اورکراچی کے کچھ حلقوں میں خراب تھی، اب کسی کوالیکشن بارے ابہام نہیں ہونا چاہیے، پانچ سے دس فروری تک حساس علاقوں میں کوئیک ریسپانس کے لئے فوج موجود رہے گی۔
نگران وزیر اطلاعات سندھ کا مزید کہنا تھا کہ صوبے میں دفعہ 144تو نافذ کردی گئی لیکن الیکشن والے دن موبائل فون سروس بند کرنے کا کوئی پلان نہیں ہے، الیکشن ڈیوٹی پر تعینات جو ملازمین ڈیوٹی سے غیر حاضر ہوں گے ان کے خلاف ایکشن ہوگا،حکومت نے تمام سٹاف کی چھٹیاں منسوخ کردی ہیں،پولنگ ڈے پرتمام بڑے ہسپتالوں کی ایمرجنسیاں بھی کھلی رہیں گی۔