اسلام آباد: (دنیا نیوز) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے متعدد قومی اور صوبائی حلقوں کے حتمی نتائج جاری کرنے سے روک دیا۔
الیکشن کمیشن میں انتخابی عذرداریوں پر ممبر سندھ نثار درانی اور ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی پر مشتمل بنچ نے سماعت کی۔
سماعت کے دوران ممبر سندھ نثار درانی نے کہا کہ ہارنے والا جشن، جیتنے والا دھاندلی کے الزامات لگا رہا ہے، ایسا رویہ کب تک چلے گا؟۔
یہ بھی پڑھیں:ریٹرننگ افسران کو متعدد حلقوں کے حتمی نتائج جاری کرنے سے روک دیا گیا
اس موقع پر سپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ آر اوز زیادہ تر حلقوں میں حتمی نتائج جاری کر چکے ہیں، اس موقع پر نتائج روکنے سے اگلے مراحل میں تاخیر ہوگی۔
الیکشن کمیشن نے این اے 56 راولپنڈی، این اے 53، این اے 52، این اے 57، این اے 60 جہلم، این اے 69 منڈی بہاؤالدین، این اے 126، این اے 127 لاہور اور این اے 87 خوشاب کے حتمی نتائج جاری کرنے سے روک دیا۔
الیکشن کمیشن نے این اے 106 ٹوبہ ٹیک سنگھ میں حتمی نتائج روکتے ہوئے آر او سے رپورٹ مانگ لی۔
مزید پڑھیں:الیکشن کمیشن آف پاکستان کے باہر شکایات سیل قائم
اس کے علاوہ پی پی 133 ننکانہ صاحب، پی پی 15 راولپنڈی، پی پی 43 منڈی بہاؤالدین، پی پی 12 راولپنڈی، پی پی 53، پی پی 17، پی پی 4 اٹک، پی پی 121 ٹوبہ ٹیک سنگھ ، پی پی 279 لیہ، پی پی 6 مری کے ریٹرننگ افسران کو بھی حتمی نتائج دینے سے منع کر دیا گیا۔
الیکشن کمیشن نے پی بی 14 نصیر آباد، پی بی 44 کوئٹہ اور پی پی 33 گجرات، پی پی 126، پی پی 128 جھنگ کے حتمی نتائج جاری کرنے سے بھی روک دیا۔