اسلام آباد :(دنیا نیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے این اے 55 اور پی پی 11 راولپنڈی کے الیکشن نتائج کے خلاف درخواستوں کے قابل سماعت ہونے پرفیصلہ محفوظ کرلیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں این اے 55 اور پی پی 11 راولپنڈی سے راجہ محمد بشارت اور چودھری محمد نذیر نے الیکشن نتائج کے خلاف درخواستیں دائر کیں، چیف جسٹس عامر فاروق نے دلائل سننے کے بعد درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
درخواست گزاروں کی طرف سے سردار عبدالرازق خان ایڈووکیٹ نے عدالت میں پیش ہوکر موقف اختیار کیا کہ فارم 45 کے مطابق راجہ بشارت نے ایک لاکھ سات ووٹ حاصل کئے، مدمقابل ملک ابرار نے صرف49000 ووٹ حاصل کئے۔
وکیل درخواست گزاروں نےدلائل دیتے ہوئے کہا کہ ریٹرننگ افسر نے فارم 47میں راجہ بشارت کی 53000کی لیڈ کو شکست میں تبدیل کردیا۔
سردار عبدالرازق خان نے پی پی 11راولپنڈی سے چودھری نذیر کی درخواست پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چودھری نذیر10,000کی لیڈ سے جیت گئے تھے مگر آر او نے انہیں ہرا دیا،اب الیکشن ٹریبونل بن چکے ہیں کیا اب ہائیکورٹ یا الیکشن کمیشن فیصلے کر سکتے ہیں؟، چیف جسٹس آئین پاکستان اور الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن کا اپنا اختیار ہے۔
درخواست گزاروں کے وکیل کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن انتخابی عذرداریاں ٹریبونل کو بھیج کر اپنی آئینی ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار نہیں کرسکتا، قانون کے مطابق 60دن تک الیکشن کمیشن امیدواروں کی شکایات کا ازالہ کرنے کا پابند ہے، عدالت نے دلائل سننے کے بعد درخواست کے قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔