لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ 21 دن کے بعد اجلاس بلانے کا اختیار صدر کے پاس نہیں رہا، صدر ایک بار پھر آئین شکنی کرنا چاہتے ہیں تو ان کی مرضی ہے۔
اسحاق ڈار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 91 بہت واضح ہے، الیکشن کے بعد 21 دن میں اجلاس ہونا ضروری ہے، صدر سمری پر دستخط نہیں کرتے تو مطلب وہ نہیں چاہتے ہیں اجلاس ہو، جن ارکان کا نوٹیفکیشن ہو چکا ہے سپیکر نے ان کا حلف لینا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: صدر عارف علوی پر آئین توڑنے کے دو مقدمات ہونے چاہئیں : بلاول بھٹو
انہوں نے کہا کہ بدھ کو بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی تعاون کریں گے، بلوچستان میں بھی وزیراعلیٰ سپیکر، ڈپٹی سپیکر مل کر منتخب کریں گے، چاہتے ہیں جے یو آئی بلوچستان اور وفاق میں ساتھ چلے۔
سابق وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ سب جماعتیں مل کر چلتی ہیں تو ملک مشکلات سے نکلے گا۔