اسلام آباد: (دنیا نیوز) ایف آئی اے نے تحریک انصاف کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کو طلب کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کو متنازع ٹویٹ کے معاملے پر وفاقی تحقیقات ایجنسی (ایف آئی اے) نے 18 مارچ کو طلب کیا ہے، طلبی کا سمن ایف آئی اے سائبر کرائم اسلام آباد کی جانب سے جاری کر دیا گیا۔
دو غلط فیصلوں کی وجہ سے ہم نے 80 سے زائد سیٹیں کھو دیں: شیر افضل مروت
دوسری جانب شیر افضل مروت نے نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہم سے دو فیصلے غلط ہوئے جس کی بھاری قیمت ادا کر رہے ہیں، پہلی غلطی اس وقت ہوئی جب بانی پی ٹی آئی نے جمعیت علمائے اسلام (شیرانی) سے الائنس کا کہا، اس حوالے سے اسد قیصر، بیرسٹر گوہر اور مجھے ٹاسک دیا گیا، ہم نے شیرانی صاحب سے کئی میٹنگ کیں۔
شیر افضل مروت نے کہا بلوچستان، کے پی میں شیرانی گروپ کیساتھ کچھ سیٹوں کی ایڈجسٹمنٹ پر بانی پی ٹی آئی تیار ہو گئے، اس کے بعد ہم نے میڈیا میں اعلان کر دیا کہ شیرانی صاحب سے اتحاد ہو گیا ہے پھر تین چار دن بعد اچانک شیرانی صاحب کی پارٹی کا پتہ کٹ گیا اور بلے باز سامنے آگیا، بلے باز کو کون لایا؟، شیرانی صاحب کو کیوں ہٹایا؟ یہ سوالیہ نشان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 20 حلقوں میں دوبارہ گنتی کروا کر ہمیں ہرانے کا پلان تیار کر لیا گیا: عمر ایوب
انہوں نے مزید کہا کہ بلا نہ ہوتا تو ہم شیرانی صاحب کی پارٹی کے نشان پر الیکشن لڑتے، دوسری بڑی غلطی مجلس وحدت مسلمین کیساتھ شمولیت کا فیصلہ کر کے ہوئی، وحدت مسلمین کیساتھ سمجھوتے کا مقصد سیٹیں بچانا تھیں، اس سمجھوتے پر ہمیں دھمکیاں آنے لگیں جس کی وجہ سے سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کا فیصلہ کیا، ان غلط فیصلوں کی وجہ سے ہم نے 80 سے زائد سیٹیں کھو دیں۔