لاہور: (دنیانیوز) پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران اپوزیشن نے سانحہ 9 مئی کی جوڈیشل تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
پنجاب اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر ظہیر اقبال چنڑ کی صدارت میں ایک گھنٹہ 34 منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا۔
اجلاس کے دوران پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر کو تقریر کی دعوت دی گئی، احمد خان بھچر کی تقریر کے دوران اپوزیشن کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کی تصویر آویزاں کی گئی جس پر لیگی رکن اسمبلی تحسین فواد نے اعتراض اٹھا دیا۔
حکومتی بنچز کے اعتراض پر پی ٹی آئی اراکین برہم ہوگئے، پی ٹی آئی ارکان اسمبلی نے لیگی قائدین کے خلاف ڈیسک بجاکر نعرے بازی کی جبکہ لیگی اراکین اسمبلی بانی پی ٹی آئی کی تصویر ہٹانے کا مطالبہ کرتے رہے۔
تاہم ہنگامہ آرائی اور شور شرابے کے باعث ڈپٹی سپیکر نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس کچھ دیر کیلئے ملتوی کردیا۔
وقفے کے بعد دوبارہ اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر کو خطاب کی دعوت دی گئی۔
ایوان میں خطاب کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر کا کہنا تھا کہ بھل صفائی کا موسم نہیں لیکن پیسے رکھ دیئے گئے ہیں، بیوروکریسی یہ فنڈز کھا جائے گی، وفاق صوبہ بلوچستان کے لئے 60 فیصد سبسڈی دے رہا ہے، پنجاب میں کسانوں کو ٹیوب ویل چلانے پر سبسڈی دینا ہو گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 9 مئی پر ہمارا بطور جماعت ایک مؤقف ہے، ہم 9 مئی کی جوڈیشل انکوائری کروانا چاہتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کا بھی مؤقف ہے کہ آزادانہ تحقیقات کروائی جائیں۔