کراچی: (دنیا نیوز) گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری گزشتہ دنوں ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والے رائیڈر علی رہبر کی رہائش گاہ پر گئے، اہلخانہ سے اظہار افسوس کیا۔
مرحوم علی رہبرتحریک پاکستان کے رہنما سید یاور المعروف کیف بنارسی کے پوتے تھے، سابق صوبائی وزیر اطلاعات اورآرٹس کونسل کے صدر محمد احمد شاہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔
گورنر سندھ نے مرحوم کے والد اختر حسین سے اظہار تعزیت کیا، مرحوم کی مغفرت، درجات کی بلندی اور لواحقین کے لئے صبرجمیل کی دعا کی، گورنر سندھ نے علی رہبر کے والد کو ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی، افسوس ناک واقعہ میں ملوث ملزموں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی عمل میں لانے کی بھی یقین دہانی کرائی۔
کامران خان ٹیسوری نے تفتیشی افسر کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ملزموں کو جلد از جلد گرفتار کرکے قرار واقعی سزا دلوائی جائے، انہوں نے کہا کہ ملک کی معاشی حب میں اس طرح کی وارداتیں افسوسناک ہیں، سٹریٹ کرائمز میں دن بدن اضافہ تشویشناک ہے۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ بالخصوص افطار سے سحری کے اوقات میں نگہبان کیمروں کی مدد سے شرپسندوں پر کڑی نظر رکھی جائے، سمجھ سے بالاتر ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کیوں جرائم پر قابو نہیں پارہے، خدا کی قسم اگر کسی کو مجھ سے تکلیف ہے تو میں استعفیٰ دینے کو تیار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ آج ہر ایک اپنا اپنا سینیٹر بنانے کی بھاگ دوڑ میں لگا ہوا ہے، میں بلاول بھٹو سے کہتا ہوں ملکر بیٹھیں اور سٹریٹ کرائم پر مربوط حکمت عملی بناتے ہیں، افسر اب اپنے دفاتر میں نہ بیٹھیں، شہر سے سٹریٹ کرائم کو بند کرائیں، ہماری سندھ پولیس بہت اچھی ہے، خدارا عوام کے تحفظ کے لئے کام کریں۔
کامران خان ٹیسوری نے مزید کہا کہ عدلیہ اور سیشن جج صاحبان سے کہتا ہوں کریمنلز کے خلاف منصفانہ فیصلے کریں اور انہیں منطقی انجام تک پہنچائیں، گلشن اقبال کے سیشن جج کو کہتا ہوں نئی ریت قائم کریں۔
گورنر سندھ نے کہا کہ آج میں بات کھول دیتا ہوں کہ خالد مقبول پر پریشر ڈالا جارہا ہے کہ گورنر کو بدل دو کیونکہ میں حق بات کہتا ہوں، میرے حق بات کہنے سے لوگوں کو تکلیف ہے، اگر مجھ سے کسی کو تکلیف ہے تو بھائی لے لو مجھ سے استعفیٰ۔