اسلام آباد:(دنیانیوز) اسلام آباد ہائی کورٹ نے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست خارج کردی ۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی درخواست عدم پیروی پرخارج کردی، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے احکامات جاری کیے۔
عدالت نے بشریٰ بی بی کے وکلاء کی عدم پیشی پر سخت برہمی کا اظہار کیا ۔
سٹیٹ کونسل نے عدالت کو بتایا کہ عید پر بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی ملاقات کرائی ہے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سٹیٹ کونسل سے کہا کہ یہ وہ بھی نہیں چاہتے کہ بشریٰ بی بی گھر سے جیل چلی جائیں، جو انہوں نے ریلیف مانگا ہے پتہ نہیں وہ چاہتے بھی ہیں یا نہیں؟ عدالت کے ساتھ سیاست کھیل رہے ہیں، مذاق بنا ہوا ہے، کہا بھی تھا کہ آج سن کر اس کیس کا فیصلہ کریں گے پھر بھی ان کے وکلاء نہیں آئے، یہ سائیڈ بھی ٹھیک کام نہیں کر رہی اور آپ بھی ٹھیک نہیں کر رہے۔
درخواست خارج ہونے کے کچھ دیر بعد بشریٰ بی بی کے وکیل عثمان گِل عدالت پہنچ گئے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ گل صاحب آپ کی درخواست عدم پیشی پر خارج کر دی ہے، اب آپ درخواست بحالی کی درخواست دے سکتے ہیں۔
عثمان گِل ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ ہم پٹیشن بحالی کی درخواست ابھی تھوڑی دیر میں دائر کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ 31 جنوری کو توشہ خانہ کیس میں سزا یافتہ سابق وزیر اعظم و بانی چیئرمین تحریک انصاف کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو بنی گالہ منتقل کرکے رہائش گاہ کو سب جیل قرار دے دیا گیاتھا ۔
بعدازاں 6 فروری کو بشریٰ بی بی نے سب جیل قرار دی گئی بنی گالہ سے واپس اڈیالہ جیل منتقلی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیاتھا۔