اسلام آباد: (یاسر ملک) حکومت نے بڑا اقدام اٹھاتے ہوئے نیب کو کسی بھی سیاستدان اور منتخب اراکین کو براہ راست گرفتار کرنے سے روک دیا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز چیئرمین نیب اور سپیکر قومی اسمبلی کے درمیان ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی دنیا نیوز نے حاصل کر لی۔
اندرونی کہانی کے مطابق ملاقات میں سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے چیئرمین نیب کو نئے ایس او پیز سے آگاہ کر دیا۔
ایس او پیز کے مطابق کسی بھی رکن کے خلاف شکایت پر سپیکر قومی اسمبلی سے رابطہ کیا جائے گا، سینیٹر کی صورت میں چیئرمین سینیٹ کو آگاہ کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صرف الزامات پر کسی رکن یا سیاسی رہنما کو انتقام کا نشانہ نہیں بنایا جائے گا، انکوائری کی سطح پر بھی رکن پارلیمنٹ گرفتار نہیں ہوگا، نیب کا کوئی آفیسر کسی بھی حیثیت میں میڈیا یا عوام میں کوئی بیان نہیں دے گا۔
نئے ایس او پیز کے مطابق نیب آفیسر متعلقہ سیاسی اور منتخب رہنما کے خلاف ریفرنس دائر ہونے پر ہی بیان دے گا، احکامات کی خلاف ورزی پر متعلقہ افسر ایک ماہ سے ایک سال تک قید بھگتے گا اور متعلقہ افسر کو 10 لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا جا سکے گا۔