کوئٹہ: (دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی نعیم الرحمان نے کہا کہ حکومت بلوچستان سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اساتذہ اور ملازمین کو تنخواہیں کیوں نہیں دی جا رہیں؟ جماعت اسلامی نے ہمیشہ عدل وانصاف کی بات کی ہے۔
جماعت اسلامی کے زیر اہتمام کوئٹہ میں منعقدہ جلسے سے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں اس حد تک خوف پھیل چکا ہے کہ عوام ظلم کے خلاف آواز بلند نہیں کرسکتی، ایران کے ساتھ دوستی مستحکم کی جائے۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک پر بلوچستان کے عوام کا بھی حق ہے، کسی ملک کے خلاف نہیں ان کے رویوں کے خلاف ہیں، ریکوڈک منصوبے کو بہتر بنایا جائے، جماعت اسلامی تعاون کے لئے تیار ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ میں آپ کا مقدمہ مینار پاکستان میں لڑنا چاہتا ہوں، پنجاب کے عوام بھی آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گے، بلوچستان اور ان کے لوگوں کو عزت دی جائے، لاپتہ کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے، ان کا اتحاد بہت مختصر ہے، ان کا اتحاد بہت جلد ختم ہوجائے گا۔
حافظ نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ ہر جگہ اچھے بیوروکریٹ اور سیاستدان بھی موجود ہیں، الیکشن کے نام پرجو ڈرامہ ہوا اس کی کوئی حیثیت نہیں، فارم 47 کی بیناد پر انکو الیکشن جتوایا گیا، یہ الیکشن ہار گئے تھے، پوری بلوچستان کی حکومت فارم47 کی بنیاد پر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کو سندھ سے ووٹ نہیں ملا لیکن پھر بھی قومی اسمبلی میں بیٹھی ہے، پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم اور ن لیگ ختم ہوچکی ہیں، پاکستان کو ایک ڈائیلاگ کی ضرورت ہے۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم بد امنی پھیلانے والوں کو سپورٹ نہیں کر سکتے، چین کو جوغلط فہمیاں ہیں اسکو دور کیا جائے، کچھ لوگ کہتے ہیں کہ بھارت کے ساتھ تجارت کی جائے، جب نون لیگ حکومت میں آتی ہے تو ان کے پیٹ میں مروڑ پیدا ہوتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا، غزہ کے بچوں پر مظالم کئے جا رہے ہیں، غزہ اور پاکستان کے معصوم لوگوں کے لئے ہم کام کریں گے، سب کو حقوق دینے ہیں، انشا اللہ پاکستان مستحکم ہوگا۔