لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائی کورٹ نے کہا کہ پنجاب کے وکلاء نے ہڑتال کی کال مسترد کرکے ملکی تاریخ میں سنہرے باب کا اضافہ کیا۔
لاہورہائی کورٹ سمیت پنجاب بھر کی ضلعی عدلیہ میں عدالتی کارروائی معمول کے مطابق رہی، لاہور ہائی کورٹ میں 662 مقدمات کے فیصلے ہوئے، ضلعی عدلیہ میں 15 ہزار کے قریب مقدمات کے فیصلے ہوئے، لاہور ہائی کورٹ کی پرنسپل سیٹ اور تمام علاقائی بینچز میں عدالتی کارروائی معمول کے مطابق جاری رہی۔
لاہور ہائی کورٹ کے مطابق پرنسپل سیٹ اور علاقائی بینچز پر کسی بھی کیس کو وکلاء کی ہڑتال کے باعث مؤخر نہ کیا گیا، تمام کیسز میں فریقین کے وکلاء عدالتوں میں پیش ہوئے اور ضابطہ کی کارروائی عمل میں لائی گئی، اعداد و شمار کے مطابق لاہور پرنسپل سیٹ پر 362 مقدمات کے فیصلے ہوئے۔
اعداد و شمار کے مطابق ہائی کورٹ ملتان میں 187، بہاولپورمیں 94 اور راولپنڈی بینچ نے 19 مقدمات کے فیصلے کئے، پنجاب کی ماتحت عدلیہ میں 11 ہزار772 نئے مقدمات دائر ہوئے، پنجاب کی ماتحت عدلیہ میں ایک دن میں 14 ہزار863 مقدمات کے فیصلے کئے گئے۔
صوبہ پنجاب کی کسی بھی ہائیکورٹ بار کی جانب سے ہڑتال کی کال نہیں دی گئی، صوبہ پنجاب میں ضلعی و تحصیل بار ایسوسی ایشنز کی بہت بڑی اکثریت نے بھی ہڑتال کی کال نہیں دی، وکلاء نے عوامی مفاد میں عدالتوں میں پیش ہو کر ہڑتال کی کال کو بری طرح ناکام بنایا۔
پنجاب کے وکلاء نے ہمیشہ آئین کی بالادستی اور عدلیہ کی آزادی میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں، پنجاب کے وکلاء نے ہڑتال کلچر کے خاتمے کیلئے عملی مظاہرہ کرکے ملک کی تاریخ میں ایک سنہرے باب کا اضافہ کیا، عدلیہ اور وکلاء کو آپس میں لڑوانے والے بری طرح ناکام ہونگے۔
لاہور ہائیکورٹ کے جاری اعلامیہ کے مطابق عدلیہ اور بار کمزور کرنے کی ہر سازش کا وکلاء کے تعاون سے ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا، لاہور ہائیکورٹ نے ضلعی عدلیہ کے ججز کو بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے پر خراج تحسین پیش کیا، اچھی کارکردگی کے حامل جوڈیشل افسران کو تعریفی اسناد دی جائیں گے۔