اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف نے رؤف حسن پر حملے کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا۔
پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب، سیکرٹری اطلاعات رؤف حسن، اعظم سواتی، شوکت بسرا، خالد خورشید نے ترجمان پی ٹی آئی پر حملہ کے بارے میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب نے کہا کہ رؤف حسن پر تیز دھار آلے سے حملہ کر کے شہ رگ کاٹنے کی کوشش کی گئی، کل بہت بڑا حادثہ ہونے جا رہا تھا، اسلام آباد پولیس کی درج کردہ ایف آئی آر کو مسترد کرتے ہیں، ایف آئی آر کس نے لکھوائی؟ اس کا بتایا جائے، ایف آئی آر میں دہشت گردی نام کی کوئی چیز شامل نہیں کی گئی؟، واقعہ میں ملوث ملزمان کی چہرہ شناسی کیوں نہ ہو سکی؟
اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ نے رؤف حسن پر حملہ کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جوڈیشل کمیشن اس حملہ کی تحقیقات کرائے، خدانخواستہ یہ وبا آگے پھیل سکتی ہے، اگر اس طرح کا حملہ پھر ہوا تو ملک بھر میں پُرامن احتجاج کریں گے،
عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر حملے کے دو ملزمان کو بری کر دیا گیا، فرانزک موجود ہیں، بلٹ موجود ہیں، یہ پراسیکیوشن کی ذمہ داری تھی، پراسیکیوشن نے شواہد ادھر ادھر کر دیئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت آئے گی ہم لوگ جوڈیشل پروسس میں لے کر جائیں گے، ویڈیوز، بندے اور تمام شواہد موجود ہیں پھر بھی بری کر دیا گیا، پُرامن احتجاج کا پریشر فارم 47 کی حکومت پر ہوگا، اسلام آباد پولیس کے لوگ رشوت اکٹھی کرنے میں لگے ہیں، پنجاب میں ہتک عزت بل مسترد کرتے ہیں، یہ میڈیا اور صحافیوں کی زبان پر تالا لگانا چاہتے ہیں۔
رؤف حسن
ترجمان پی ٹی آئی رؤف حسن نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مجھ پر قاتلانہ حملہ سوچی سمجھی سازش تھی، حملہ آور میرا گلا کاٹنا چاہتے تھے، حملہ آور خواجہ سراء نہیں تھے، جب انہوں نے مجھے پکڑا تو محسوس ہوا وہ اعلیٰ تربیت یافتہ تھے، خواجہ سراؤں نے بھی لاتعلقی ظاہر کر دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میرے زخم ختم ہو جائیں گے جو ملک کے ساتھ کیا گیا وہ ختم نہیں ہوگا، پچھلے دوسال میں جو ہماری پارٹی کے ساتھ ہوا ہے اس کو سب جانتے ہیں، میڈیا بھی وہ سب کچھ نہیں لکھ سکا جو کہنا چاہتے ہیں، اس ملک میں اداروں کی تذلیل کی گئی انہیں تقسیم کیا گیا۔
ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مجھے کوئی ایسا ظلم یاد نہیں آتا جو پی ٹی آئی پر نہ کیا گیا ہو، لوگوں پر وفاداریاں بدلنے کیلئے دباؤ ڈالا گیا، یہ پی ٹی آئی کو ختم نہیں کرسکتے، عوام نے 8 فروری کو اپنا فیصلہ سنایا، ان کا بنیادی مقصد پی ٹی آئی کو ختم کرنا ہے، جو میرے ساتھ ہوا وہ معمولی واقعہ ہے، میرے ساتھیوں کے ساتھ بہت ظلم ہوا، پچھلے دو سال میں ہماری آوازوں کے ساتھ میڈیا کی آواز کو بھی مسخ کیا گیا۔
رؤف حسن نے کہا کہ عوام نے پی ٹی آئی کو دوتہائی اکثریت دی، پی ٹی آئی پر مظالم ہوئے اور ہماری اکثریت چھینی گئی، پی ٹی آئی کے لوگوں کو گرفتار اور اغوا کیا گیا، تمام ہتھکنڈے اپنائے گئے کہ پی ٹی آئی کے لوگ اپنی وفاداری بدلیں، ریاست نے جس جبر اور فسطائیت کا مظاہرہ کیا ہے اس کی مثال نہیں ملتی، تمام تر جبر کے باوجود پی ٹی آئی اور عوامی حمایت کو ختم نہیں کیا جا سکا۔