اسلام آباد: (دنیانیوز/ویب ڈیسک ) احتساب عدالت اسلام آباد نے صدر آصف علی زرداری ، سابق وزرائے اعظم نواز شریف اور یوسف رضا گیلانی کے خلاف توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کی درخواست پر سماعت 28 مئی تک ملتوی کردی ۔
احتساب عدالت اسلام آباد کے جج ناصر جاوید رانا نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی بریت کی درخواست پر سماعت کی، نواز شریف کے وکیل قاضی مصباح الحسن عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔
سابق وزیر اعظم نواز شریف کی جانب سے ان کے پلیڈر رانا محمد عرفان عدالت پیش ہوئے، نیب پراسیکیوٹر خواجہ منظور لون عدالت کے سامنے پیش ہوئے ۔
نیب پراسیکیوٹر منظور لون نے کہا کہ سہیل عارف اس کیس میں پراسیکیوٹر ہیں وہ عدالت کے سامنے دلائل دیں گے ۔
قاضی مصباح الحسن ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہم نے نیب رپورٹ کی بنیاد پر بریت کی درخواست دائر کی ، جس پر احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دئیے کہ نوٹس کیا تھا نیب کا جواب آجائے اس کے بعد دیکھتے ہیں۔
احتساب عدالت نے کیس کی سماعت میں وقفہ کردیا ۔
وقفے کے بعد سماعت کے دوبارہ آغاز پر نیب پراسیکیوٹر نے بریت کی درخواست پر سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کردی۔
اس پر نواز شریف کے وکیل قاضی مصباح الحسن ایڈووکیٹ نے کہا کہ سماعت کل کے لیے رکھ لیں، تاہم نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ایک ہفتے کا وقت لگے گا، اس لیے ایک ہفتے کی تاریخ دی جائے، نواز شریف کے وکیل نے کہا کہ حیرت ہے آج تک فائل ہیڈکوارٹر پہنچی ہی نہیں۔
بعد ازاں عدالت نے نواز شریف کی بریت کی درخواست پر سماعت 28 مئی تک ملتوی کردی۔
گزشتہ سماعت پر توشہ خانہ گاڑیوں کے ریفرنس میں نواز شریف کی جانب سے بریت کی درخواست دائر کی گئی تھی۔
خیال رہے کہ 17 اپریل کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو توشہ خانہ کی گاڑیوں سے متعلق ریفرنس میں کلین چٹ دی تھی ، نیب نے احتساب عدالت میں رپورٹ جمع کروا ئی تھی ، جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت کا اختیار ہے کہ وہ نواز شریف کو مقدمے سے بری کر دے۔