اسلام آباد: (دنیانیوز) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ تمام معاشی اعشاریے مثبت ہیں، پاکستان کی ترقی ملک دشمنوں کو ہضم نہیں ہورہی، سیاسی اور بیرونی دشمنوں کو کامیاب نہیں ہونے دینگے۔
اسلام آباد میں وفاقی وزیر اطلاعات عطاتارڑ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ دشمن چاہتے ہیں کہ پاکستان میں امن قائم نہ ہو ، دہشتگردی کی اس جنگ میں افواج، عسکری ادارے اور پولیس جانوں کے نذرانے پیش کررہی ہے ، چینی باشندوں کی سکیورٹی کو ترجیح دی جارہی ہے اور ہمیشہ دی جائے گی ، وزیراعظم نے کہا کہ بشام واقعے کے ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ میرے بچوں سے بڑھ کر چینی ورکرز کی حفاظت کی جائے گی۔
وفاقی وزیر اطلاعات نے وزیراعظم کے دورہ چین کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کا دورہ چین انتہائی کامیاب ریا، وزیراعظم کی چینی صدر کے ساتھ سواتین گھنٹے ملاقات رہی، چینی صدر نے سی پیک کو اپ گریڈ کرنے کی بات کی ہے، کراچی سرکلر ریلوے پر اعلیٰ سطحی بات چیت ہوئی ، پورے دورہ چین کےدوران کوئی بھی فائر وال سننے میں نہیں آئی، دورے کے دوران دیوار چین ضرور دیکھی ہے لیکن کوئی اور وال نہیں سننے کو ملی۔
عطاتارڑ نے کہا کہ ابھی حکومت کو 100دن نہیں ہوئے لیکن سالوں کا کام مہینوں میں ہورہا ہے، اللہ پاکستان کی خیر کرے یہ ایک تاریخی موڑ ہے، آپ دیکھیں گے ہم ترقی کی نئی منازل طے کریں گے ، ایک نام نہاد لیڈر نے پاکستان کو ہرجگہ رسوا کیا ، سیاست اور اقتدار سمیت ساری چیزیں بعد میں پاکستان پہلے ہے۔
وفاقی وزیر کاکہنا تھا کہ این ای سی کی میٹنگ میں چاروں وزرائے اعلیٰ شامل ہیں، وزیر خزانہ اور وزیر منصوبہ بندی ایک پریس کانفرنس کریں گے، بجٹ کے حوالے سے جو چیزیں طے پائی ہیں اس کے بارے میں کچھ بتادیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک زمانہ تھا جب ملک میں ایل سیز کھلنی بند ہوگئی تھیں، اب دوماہ کا فارن ایکسچینج ریزرو موجود ہے، ڈالر 278پر آکر کھڑا ہوگیا ہے، ڈالر کے ذخیرہ اندوز مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن ہوا، آج مہنگائی گیارہ فیصد پر آگئی ہے ، امید کرتے ہیں پٹرول کی قیمت آئندہ بھی مزید کم ہو، عوام تک فائدہ مثالی طور پر پہنچے گا، لوگوں کو کہوں گا معیشت کے حوالے سے افواہوں پر کان مت دھریں۔
عطا تارڑ نے کہا کہ چائنہ سے2لاکھ افراد کی آئی ٹی ٹریننگ کا معاہدہ چھوٹی بات نہیں یہ کروڑوں روپے میں جاتا ہے، میں چائنہ جاکر ان کی معاہدوں پر گرمجوشی خود دیکھ کر آیا ہوں، چائنہ سے بی ٹو بی اور جی ٹو جی معاہدے ہوئے ہیں، سمارٹ سٹی ،سی پیک کی اپ گریڈیشن کا بھی معاہدہ ہوا ہے، سیاسی استحکام معاشی استحکام کیلئے لازم و ملزوم ہے۔
رہنمامسلم لیگ نے کہا کہ ہتک عزت کا قانون سب کیلئے ہے، بیرون ملک فوری معافی مانگنی پڑتی ہے، پاکستان میں ایسا کیوں نہیں ہوسکتا؟ صحافتی تنظیموں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے، بڑھ چڑھ کر حصہ لینا چاہیے۔