کراچی: (دنیا نیوز) امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا ہے کہ شہر میں اربن فلڈنگ کاخطرہ ہے مگر کے ایم سی کہیں نظر نہیں آ رہی۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے منعم ظفر خان کا کہنا تھا کہ کراچی بلدیہ کا نظام تباہ حال ہے، میئر مرتضیٰ وہاب شہر کے سٹیک ہولڈرز سے رابطہ بھی نہیں کرتے، اس وقت شہر میں اہم مسئلہ نالوں کی صفائی ہے، بادل برسنےکو تیار ہیں لیکن ان کی کوئی تیاری نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے فور منصوبہ مارچ میں ختم ہونا تھا، رقم ختم ہوگئی مگر نتیجہ حاصل نہیں ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ 2024 اور 2025 کیلئے صوبائی اور وفاقی بجٹ پیش ہو چکا ہے، ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان بیان بازی بھی شروع ہوگئی ہے، یہ پارٹیاں وکٹ کے دونوں طرف کھیلتی ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کا کہنا تھا کہ بجٹ میں زرعی ٹیکس نہیں لگایا گیا، پنجاب اور سندھ کے جاگیرداروں پر ٹیکس نہیں لگایا گیا، ٹیکس کا تمام بوجھ عوام پر ڈالا گیا ہے، بجلی اور گیس کے بل عوام پر بم بن کر برستے ہیں، سندھ کا 95 فیصد ٹیکس کراچی دیتا ہے۔
منعم ظفر خان نے مزید کہا کہ 2008 میں این ایف سی کے بعد صوبوں کو اختیارات ملے، 18ویں ترمیم کے بعد متعدد ادارے صوبے کے پاس آئے، سندھ گورنمنٹ کے پاس اختیارات میں اضافہ ہوا مگر شہر کو کچھ نہیں دیا۔