لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کے رہنما و سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ اگرتحریک انصاف عدالتی سہولت کاری کی وجہ سے سنگل پارٹی آجاتی ہے تو کوئی قیامت نہیں آجائے گی، جب تک ایم کیو ایم اور اتحادی کھڑے ہیں ہمیں کوئی خطرہ نہیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام’’آن دی فرنٹ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ عمران خان فرسٹریشن کا شکار ہیں، بانی پی ٹی آئی نے آج ایک نیا بیان دیا ہے، ان کے بیانات میں تضاد ہے، بانی پی ٹی آئی مانیں 9 مئی کو 250 مقامات کو نشانہ بنایا۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ اگراکثریت نہیں ہوگی توہم اپوزیشن میں جا کر بیٹھ جائیں گے، ہم بانی پی ٹی آئی کی طرح کوئی ہنگامہ کھڑا نہیں کریں گے، آئین کو بڑی محنت سے بنایا گیا تھا، عدالت عظمیٰ کے فیصلے پر پارلیمنٹ کے بڑے تحفطات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عدالت نے آزاد اراکین کو 15 دن دیئے ہیں، آئین کے مطابق تین دن کے اندر شامل ہونا ہے، اگر عدالت معاملے کو 23 دن تک لے جائے تو کیا پارلیمنٹ اپنا رول ادا نہ کرے، پارلیمنٹ ایک قانون ساز ادارہ ہے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ کل کو اگر عدالت کہے کہ الیکشن جلدی ہو اور تین سال میں حکومت ختم ہو جائے تو پھر ہم کیا کریں گے؟ ایک پارلیمنٹ کو توہین عدالت، ایک کو تنخواہ نہ لینے پر نکال دیا گیا، آئین سے آمر تو کھیلتے تھے اب عدالتوں سے یہ چیزیں ہو رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو کہیں نہ کہیں دستور شکنی کی فضا سے اپنا رول ادا کرنا پڑے گا، عدالتوں سے اگر آئین کی توہین ہوگی تو پھر پارلیمنٹ گھر چلی جائے یا پھر سرجوڑ کر بیٹھے۔
سینیٹر عرفان صدیقی کا مزید کہنا تھا کہ نوازشریف نے تحریک انصاف پر پابندی سے متعلق کوئی ہدایت نہیں دی تھی۔