کشمور: (دنیا نیوز) دریائے سندھ میں چلنے والا پاکستان کا واحد ’بوٹ کلینک‘ ڈوب گیا۔
ذرائع کے مطابق بوٹ کلینک گزشتہ رات سے لاپتا تھا ، بوٹ کلینک انڈس ہسپتال کے زیر اہتمام بھونگ سے مظفر گڑھ تک دریائی علاقوں میں خدمات سرانجام دیتا تھا ، دریا کنارے آباد ہزاروں افراد اس کشتی ہسپتال سے مستفید ہوتے تھے۔
کشتی ہسپتال گزشتہ رات عملہ کی لاپرواہی سے رسی کھل جانے پر دریا میں چلا گیا تھا ، بوٹ کلینک گڈو براج کے گیٹ نمبر 28 سے ٹکرا کر مکمل طور پر تباہ ہوگیا۔
فلاحی ادارے کی جانب سے پاکستان کی تاریخ کے پہلے بوٹ کلینک کا آغاز نومبر 2020 میں کیا گیا تھا جس میں ایک فی میل ڈاکٹر، ایک میل ڈاکٹر، پیرا میڈیکس سٹاف، لیب کلیکشن پوائنٹ اور فارمیسی کی سہولیات موجود تھی ۔
بوٹ کلینک روزانہ دریاکے پار ایسے پسماندہ ترین علاقے جہاں آج تک کوئی ڈاکٹر یاہسپتال موجود ہی نہیں وہاں 70سے 80 مریضوں کو ہیپاٹیٹیس بی سی خاندانی منصوبہ بندی غذائیت سمیت دیگر بیماریوں کا علاج فراہم کرتاتھا جبکہ بچوں کو حفاظتی ٹیکے اور پولیو کے قطرے بھی پلائے جاتے ہیں۔