پشاور:(دنیا نیوز) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اور پی ٹی آئی کے کئی سینئر رہنماء شکیل خان کو کابینہ سے نکالنے پر آمنے سامنے آگئے۔
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق شکیل خان کو کیوں کابینہ سے نکالنا پارٹی میں اختلاف کی بڑی وجہ بنی جبکہ وزیر اعلیٰ کے ساتھ اختلاف میں بھی کئی رہنماؤں کو انتقامی کارروائی کے نتیجے میں پارٹی کے تنظیمی عہدوں سے ہاتھ بھی دھونا پڑا۔
ذرائع نے بتایا کہ سینئر قیادت نے ہدایات کی کہ مشکل وقت میں پارٹی کو بچانا ہے تو اختلافات کو ختم کرنا ہوگا، اختلافات کو ختم کرنے کے لیے سابق صدر عارف علوی نے ابتدائی مرحلے میں خیبرپختونخوا کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقات کی، عاطف خان، جنید اکبر اور شکیل خان کو پارٹی سے متعلق بیانات دینے پر پابندی عائد کردی۔
دوسری جانب پارٹی سے نکالے گئے رہنماؤں نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ کچھ غلط کاموں کی نشاندہی کرنے پر ہمیں نشانہ بنایا گیا، شکیل خان گزشتہ کئی ماہ سے کرپشن کی نشاہدہی کر رہے تھے لیکن انہیں سنا نہیں جارہا تھا، ہماری ٹویٹ سے مسئلہ بننا تھا۔
ناراض رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ عاطف خان ،جنید اکبر اور ارباب شیر علی کو شکیل خان کا ساتھ دینا مہنگا پڑا ، وزیر اعلیٰ پر اعتماد کیلئے حلف کا کہا گیاجو ہم نے نہیں دیا۔
خیال رہے ناراض رہنماؤں اور سابق صدر عارف علوی کی ملاقات اسلام آباد میں ہوئی، خیبرپختونخوا میں اختلاف ختم کرنے کے بعد عارف علوی اب پنچاب میں اختلاف ختم کرنے کی کوشش کریں گے۔