مذاکرات ختم کرنا افسوسناک، پی ٹی آئی فیصلے پر نظر ثانی کرے: عرفان صدیقی

Published On 23 January,2025 06:37 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے مطالبات پر سنجیدگی سے مشاورت جاری ہے، مذاکرات ختم کرنے کا اعلان افسوسناک ہے، پی ٹی آئی فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے مذاکرات سے انکار کیا ہے، آج بیرسٹر گوہر کے بیان پر افسوس ہوا، پی ٹی آئی والوں کو کہتے ہیں کچھ دن ٹھہر جائیں، پی ٹی آئی کو آنے اور جانے کی بھی جلدی ہے۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ اپوزیشن نے اپنے تحریری مطالبات دینے میں 42 روز لگائے ہیں، اپوزیشن نے ہم سے 7 روز میں جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے، 5 دن مزید انتظار نہ کرنے کی لاجک سمجھ نہیں آئی،

سینیٹرعرفان صدیقی نے پی ٹی آئی سے مذاکرات جاری رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بیرسٹر گوہر، عمر ایوب مذاکرات سے انکار نہ کریں، سیاست میں بات چیت کے ذریعے مسائل حل ہوتے ہیں، تحریک انصاف اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

انہوں نے کہا کہ بانی کے ٹویٹس کے باوجود ہم نے مذاکرات جاری رکھے، ہماری کمیٹی آج بھی قائم ہے، مذاکرات ختم کرنے کا اعلان افسوس ناک ہے، ہمارے خیال میں 7 ورکنگ دن 28 جنوری کو مکمل ہو رہے ہیں، اس ڈیڈلائن سے پہلے کام مکمل کر لیں گے، ہم 28 جنوری کی تاریخ سپیکر کو دے چکے ہیں۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ عجیب بات ہے کہ وہ کیوں پانچ دن انتظار نہیں کر سکتے، آج پی ٹی آئی والے غیررسمی طور پر بھی بیٹھ سکتے تھے، ہم نے کب کہا ہے کہ کمیشن نہیں بن رہا، ہم کمیشن کے حوالے سے ہی غور کر رہےہیں۔

رہنما مسلم لیگ ن نے کہا کہ انہیں کیسے پتا چلا کہ کمیشن نہیں بن رہا، ہم تو مذاکرات کے عمل کی کامیابی کی طرف جا رہے تھے، پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کو ہمارا جواب تو سننا چاہئے تھا، بیرسٹر گوہر، عمر ایوب بانی پی ٹی آئی سے ہٹ کر رائے بنا سکتے ہیں تو بنالیں۔

سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ جیل اتھارٹی سے بات جاری ہے، آج یا کل بانی سے ملاقات ہو جائے گی، پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی کو جواب دینا چاہئے، ہم نے 7 دن کے اندر پی ٹی آئی کو جواب دینا ہے، پی ٹی آئی کو اگر 7 دن پر اعتراض تھا تو اسی دن مذاکرات میں بتا دیتے۔

اس موقع پر صحافی نے عرفان صدیقی سے سوال کی کہ کیا آج رات 12 بجے تک جوڈیشل کمیشن بن سکتا ہے؟ جس پر سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ نہیں بن سکتا، پی ٹی آئی کے انکار کے بعد ہماری کمیٹی بیٹھے گی، ہمارا لائحہ عمل کیا ہوگا کل کمیٹی فیصلہ کرے گی۔