پشاور:(دنیا نیوز)اسلامی جمعیت طلبا پشاوریونیورسٹی کے طلبا نے خیبرمیڈیکل کالج میں بک فیئر کی اجازت نہ دینے پر میں شاہراہ پر احتجاج کیا، مذاکرات میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنانے پراتفاق کے بعد سڑکیں کھول دی گئیں۔
ذرائع کے مطابق اسلامی جمیعت طلبا پشاور یونیورسٹی نے خیبر میڈیکل کالج میں تین روزہ بک فیئر کا اعلان کیا تھا جو پیر 24 فروری سے شروع ہونا تھا جبکہ میڈیکل کالج انتظامیہ کی جانب بک فیئر کی اجازت نہ دینے پر اسلامی جمیعت طلبا نے آج یونیورسٹی میں احتجاجی مظاہرہ کیا، مظاہرے کے دوران طلبا اور پولیس کے درمیان ہاتھا پائی شروع ہو گئی، جس میں متعدد طلبا اور پولیس اہلکار زخمی ہو ئے۔
بعد ازاں اسلامی جمعیت طلبہ سے تعلق رکھنے والے طلبا مین یونیورسٹی روڈ پر نکل آئے اور سڑک کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کرکے احتجاج شروع کردیا، سڑک کی بندش کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس کے باعث لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
احتجاجی طلبا کا مطالبہ تھا کہ خیبر میڈیکل کالج کے ڈین ڈاکٹر محمود اورنگزیب اور چیئر پرسن لیڑیری سوسائٹی ڈاکٹر ارم صابر سمیت کیمپس کمانڈنٹ، ڈی ایس پی اورکیمپس ایس ایچ او کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج اور معطلی کے احکامات جاری نہیں کئے جاتے اُس وقت تک احتجاج جاری رہے گا۔
دوسری جانب ایس ایس پی آپریشنز پشاور کا کہنا تھا کہ مذاکرات میں فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بنانے پر اتفاق کیا گیا، فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی 24 گھنٹوں میں تحقیق مکمل کرے گی۔