بلوچستان حکومت کا وفد اختر مینگل سے مذاکرات کیلئے دھرنے میں پہنچ گیا

Published On 01 April,2025 11:35 pm

کوئٹہ :(دنیا نیوز) بلوچستان حکومت کا وفد بلوچستان نیشنل پارٹی ( بی این پی ) مینگل کے سربراہ سے مذاکرات کے لیے دھرنے میں پہنچ گیا۔

بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل ( بی این پی ایم ) کا دھرنا پانچویں روز میں داخل ہوچکا ہے،اختر مینگل کا کہنا ہے کہ دھرنا زیر حراست بلوچ خواتین اور بیٹیوں کے لیے ہے اور ان کی رہائی تک جاری رہے گا۔

بی این پی مینگل  نے بلوچ یکجہتی کمیٹی کے رہنماؤں اور کارکنوں، بشمول ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ اور سمی دین بلوچ، کے ساتھ ساتھ کوئٹہ میں ان کے دھرنے پر پولیس کریک ڈاؤن کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے گزشتہ جمعہ کو وڈھ سے کوئٹہ تک ایک لانگ مارچ شروع کیا تھا۔

خیال رہے کہ سمی دین بلوچ کو آج رہا کر دیا گیا ہے جبکہ بی این پی ایم کا دھرنا فی الحال لک پاس میں جاری ہے، جہاں حکومتی وفد، جس میں ظہور احمد بلیدی، بخت محمد کاکڑ، اور سردار نور احمد بنگلزئی شامل ہیں، نے بی این پی ایم کے سربراہ سردار اختر مینگل سے ملاقات کی۔

قبل ازیں دن میں صوبے کی مختلف سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے رہنما اور عہدیدار مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے پہنچے،ان میں وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے ماما قدیر بلوچ، حوران بلوچ، اور قبائلی رہنما سردار نادر لنگو شامل تھے۔