نیا سیلز ٹیکس نہیں لگا رہے، وصولی کا طریقہ کار تبدیل کر رہے ہیں: چیئرمین ایف بی آر

Published On 12 June,2025 11:05 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیاں نے کہا کہ ہم کوئی نیا سیلز ٹیکس نہیں لگا رہے، سیلز ٹیکس کو وصول کرنے کا طریقہ کار تبدیل کر رہے ہیں۔

دنیا نیوز کے پروگرام ’’دنیا مہر بخاری کے ساتھ‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ایف بی آر راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ مہنگائی کم ہونا ملک کے لیے اچھی بات ہے، شرح سود بھی کم ہوئی ہے، حکومت نے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف دیا ہے۔

راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ پاکستان میں سولر پینلز دو طرح کے استعمال ہو رہے ہیں، سولر پینلز کی لوکل مارکیٹ چھوٹی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ لوکل اسمبلڈ انڈسٹری پر سیلز ٹیکس ہے مگر درآمد کیے جانے والے سولر پر نہیں، اس کی مدد سے منی لانڈرنگ بھی کی گئی۔

راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ اس طرح کا ایک کیس قومی اسمبلی میں بھی آیا، پارلیمنٹ نہیں چاہے گی کہ نئے ٹیکسز لگیں، ہم صرف پارلیمنٹ سے لوپ ہول بند کرنے کی پاورز مانگ رہے ہیں۔

چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا کہ ٹیکس نہ دینے والے کو گرفتار نہیں کیا جائے گا، صرف ٹیکس فراڈ کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا، دنیا بھر میں ٹیکس فراڈ پر گرفتار کیا جاتا ہے۔

راشد محمود لنگڑیال نے کہا کہ قانون سازی کے بعد تو گرفتاری کا اختیار کم ہو رہا ہے، یہ قانون پہلے بھی موجود ہے، یہ تاجروں کو گرفتار کرنے کے لیے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم دو نئے سسٹم لا رہے ہیں، ایک ای بلٹی کا نظام ہے، کارگو ٹریکنگ سسٹم اور ڈیجیٹل انوائس کا نظام ہے، ہم یہ جنگ اوپر سے نیچے کی طرف شروع کریں گے، اگر یہ جنگ نیچے سے شروع کروں گا تو کامیاب نہیں ہوگی۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ یہ بات درست ہے تنخواہ دار طبقے کو ریلیف کم ہے، دعا کریں کمپلائنس ریٹ کو بہتر کریں گے اور اگلے سال مزید ریلیف دیں گے۔