لاہور: (دنیا نیوز) بلال یامین کی گھڑی غائب ہونے کا معاملہ، بلال یامین نے شواہد نہ ملنے پر اعجاز شفیع سے ایوان میں معافی مانگ لی۔
بلال یامین نے کہا کہ میں نے دوستوں کے ہمراہ اس دن کی ویڈیو دیکھی، مجھے اعجاز شفیع کے خلاف ثبوت نہیں ملا۔
انہوں نے کہا کہ شاید میری اس گھڑی سے انسیت تھی جو میں نے اعجاز شفیع کا نام لیا، اعجاز شفیع کی دل آزاری ہوئی میں اس پر ایوان میں معافی مانگتا ہوں۔
اس موقع پر اعجاز شفیع نے کہا کہ یہ طریقہ نہیں ہے، سپیکر صاحب آپ ان کی تربیت کریں، اپنی پارٹی کو خوش کرنے کے لیے گھٹیا الزام تراشی نہ کریں۔
سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا کہ میرا خیال ہے اب معافی مانگ لی گئی ہے معاملہ ختم کیا جائے۔
اس پر بلال یامین نے کہا کہ یہ ذمہ داری ہاؤس کی ہے اور سپیکر صاحب آپ کی ہے کہ میری گھڑی ڈھونڈ کر دیں۔
قبل ازیں پنجاب اسمبلی اجلاس میں گھڑی چوری کے معاملے پر ایوان میں ہنگامہ آرائی شروع ہو گئی، حکومتی رکن آغا علی حیدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی ہے ہی گھڑی چور۔
آغا علی حیدر کے الفاظ پر پی ٹی آئی اراکین نے شور شرابہ شروع کر دیا، حافظ فرحت عباس نے جواب میں کہا کہ آغا حیدر ننکانہ کا کھاد چور ہے۔