عدالت عظمیٰ آزاد کشمیر کے حکم پر سیشن جج راجہ امتیاز بدعنوانی پر ملازمت سے برطرف

Published On 11 July,2025 04:47 pm

اسلام آباد:(دنیا نیوز)عدالت عظمیٰ آزاد کشمیر نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجہ امتیاز احمد کو بدعنوانی پر ملازمت سے برطرف کردیا ہے۔

عدالت عظمیٰ آزاد جموں و کشمیر نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجہ امتیاز احمد کو سرکاری ذمہ داریوں میں غفلت، بدعنوانی اور ضابطہ اخلاق کی سنگین خلاف ورزیوں پر ملازمت سے برطرف کرنے کا حتمی فیصلہ سنا دیا ہے۔

عدالتی فیصلے کے مطابق راجہ امتیاز احمد کو آزاد جموں و کشمیر سول سروس قواعد کے تحتRemoval from Service کی سزا دی گئی، جس کی باقاعدہ منظوری عدالت عالیہ اور عدالت عظمیٰ کے احکامات کی روشنی میں دی گئی۔

راجہ امتیاز احمد کے خلاف ماضی میں بھی مختلف نوعیت کی شکایات اور سزائیں ریکارڈ پر موجود تھیں، عدالت نے ان تمام پہلوؤں کو مدنظر رکھتے ہوئے انہیں ناقابلِ معافی قرار دیا اور قرار دیا کہ ایسی بدعنوانی کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی۔

عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں واضح کیا کہ سرکاری ذمہ داریوں میں کوتاہی اور ضابطہ اخلاق کی مسلسل خلاف ورزی پر کسی کو بھی رعایت نہیں دی جائے گی، خواہ وہ کتنا ہی اعلیٰ عہدے پر کیوں نہ ہو۔

اس فیصلے کے بعد راجہ امتیاز احمد کی سرکاری خدمات کا باضابطہ طور پر اختتام ہو گیا ہے اور انہیں فوری طور پر ملازمت سے سبکدوش کردیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ چند دن قبل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راجہ امتیار احمد کو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی اور وقار کو مجروح کرنے پر 3 دن قید کی سزا سنائی کر سزا سنائی گئی تھی، انہیں کمرہ عدالت سے گرفتار کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ آزاد کشمیر نے ریماکس دیے کہ جج راجہ امتیاز احمد نے منشیات کے مجرم کو خلاف قانون بری کیا۔