اُڑان پاکستان ملکی ترقی، آگے بڑھنے کا منصوبہ ہے: وزیراعظم

Published On 12 July,2025 05:07 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اُڑان پاکستان ملکی ترقی اور آگے بڑھنے کا منصوبہ ہے، ماہرین کی مشاورت سے اس پروگرام کو حتمی شکل دینے میں کئی ماہ لگے۔

اڑان پاکستان سمر سکالرز کے لیے منتخب طلبہ کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ نوجوان سپرسٹارز کی کہکشاں سے بہت متاثر ہوا ہوں، اس پروگرام میں بہترین صلاحیتوں کے حامل نوجوان بہترین جامعات سے آئے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پروگرام میں ملک کے ہر کونے سے نوجوانوں کی نمائندگی ہے، اُڑان پاکستان پروگرام کے تحت یہ ایک بہترین اقدام ہے، نوجوانوں کے حقیقی تجزیے اور فیڈ بیک سے استفادہ کریں گے، نوجوانوں کا فیڈ بیک حکومتی نظام کی بہتری کیلئے فائدہ مند ہوگا۔

شہباز شریف نے کہا کہ ہم نے مشکل حالات میں حکومت سنبھالی، 2023 میں اکثریت کا خیال تھا کہ ملک خدانخواستہ دیوالیہ ہو جائے گا، مجھے یقین تھا کہ ہم ڈیفالٹ نہیں کریں گے، آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے پائے ہم ڈیفالٹ سے بچ گئے۔

انہوں نے کہا کہ موثر اقدامات سے اقتصادی اشاریے بہتر ہوئے، پالیسی ریٹ کم ہو کر 11 فیصد پر آگیا ہے، پالیسی ریٹ میں مزید کمی سے لوگ بینکوں سے پیسہ نکال کر سرمایہ کاری کریں گے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں اصلاحات کا عمل آگے بڑھا رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے ذمہ داری اٹھائی اور متحد ہوکر آگے بڑھنے کا عزم کیا، اللہ کے فضل سے پُرخلوص سنجیدہ کوششوں سے ٹیم ورک کے مثبت نتائج آئے، ہم نے چیلنجز پر قابو پانے کا مشکل سفر طے کیا ہے، عوام کی خدمت ہماری ذمہ داری ہے، اس سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ٹیم ورک، عوامی خدمت اور کارکردگی پر یقین رکھتا ہوں، عوامی خدمت کیلئے کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ہمارا فخر ہیں، کارکردگی نہ دکھانے والوں کو نہیں جانتا، کارکردگی کی بنیاد پر جانچ کا پیمانہ ہی نئی تبدیلی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم ملکی خدمت میں ناکام ہوجائیں تو نتائج کے ذمہ دار ہوں گے، عوامی خدمت سے ہی ہم اپنا سر فخر سے بلند کر سکتے ہیں، نوجوان ہمارا مستقبل، ان پر سرمایہ کاری ترجیح ہے، ساری بات کارکردگی کی ہے، سب میرے محترم ساتھی ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے شدید متاثرہ 10 ملکوں میں شامل ہے، 2022 کےسیلاب سے بہت تباہی ہوئی، پہلگام واقعے سے پاکستان کا کوئی تعلق نہیں تھا، پاکستان نے پہلگام واقعے کی غیرجانبدارانہ عالمی تحقیقات کی پیشکش کی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کی پیشکش کا کوئی جواب نہیں دیا اور جارحیت کا راستہ اختیار کیا، 6 اور 7 مئی کو بھارت نے بہاولپور اور دیگر مقامات پر جارحیت کی، بھارتی حملوں میں نہتے شہری شہید اور زخمی ہوئے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے کارروائی کی، جوابی کارروائی میں بھارت کے 6 طیارے مارگرائے، وطن عزیز کا دفاع اور تحفظ ہماری ذمہ داری ہے۔

شہبازشریف نے کہا کہ 9 اور 10 مئی کی رات بھارت نے پاکستان پر دوبارہ حملہ کیا، 10 مئی کی صبح ہم نے پوری طاقت کے ساتھ جواب دیا اور دشمن کو سبق سکھایا۔