چیف جسٹس کا غریب سائلین کو عدالتوں میں ریاستی خرچ پر قانونی معاونت کا اعلان

Published On 14 July,2025 07:24 pm

کوئٹہ:(دنیا نیوز) چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے کم آمدنی والے سائلین کو تمام عدالتوں میں ریاستی خرچ پر قانونی نمائندگی فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔

اپنے دورے کے دوران چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ برانچ رجسٹری کوئٹہ میں بلوچستان کی بار ایسوسی ایشنز اور لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کے درمیان تعاون کے فروغ اور ادارہ جاتی روابط کے جائزے کے لیے اجلاس کی صدارت کی۔

 اجلاس میں چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ روزی خان، ہائیکورٹ کے رجسٹرار، سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں محمد رؤف عطا، بلوچستان بار کونسل کے چیئرمین ایگزیکٹو کمیٹی امان اللہ، وائس چیئرمین راحب بولیدی نے شرکت کی۔

اس کے علاوہ پاکستان بار کونسل کے چیئرمین یاسین آزاد، وائس چیئرمین طاہر وڑائچ، رکن بلوچستان بار کونسل خلیل احمد پنیزئی، چیئرمین ایجوکیشن کمیٹی قاسم علی گوجیزئی، بلوچستان ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر عطا اللہ خان لانگو، وزارت قانون و انصاف، لا کمیشن، لا ڈیپارٹمنٹ اور پلاننگ اینڈ ڈیویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ حکومت بلوچستان کے نمائندگان بشمول چیف اکنامسٹ شریک ہوئے۔

چیف جسٹس نے شرکا کو خوش آمدید کہا اور نظامِ انصاف میں ان کے کردار کو سراہا، انہوں نے بتایا کہ دور دراز اضلاع کے دوروں کے دوران انہوں نے محسوس کیا کہ بار ایسوسی ایشنز اور لا کمیشن کے درمیان مؤثر ربط موجود نہیں، حالانکہ کمیشن کے پاس وسائل دستیاب ہیں لیکن ضلعی عدلیہ کی بہتری کے لیے ان کا استعمال مؤثر نہیں رہا۔

چیف جسٹس یحیحیٰ آفریدی کا کہنا  تھا  کہ بار ایسوسی ایشنز عدالتی کمپلیکسز کا حصہ ہیں، اس لیے ترقیاتی فنڈنگ کی مستحق ہیں، تاہم چونکہ کمیشن کی ضلعی سطح تک رسائی محدود ہے، لہٰذا فیصلہ کیا گیا ہے کہ ہر صوبے میں ایک سینئر نمائندہ تعینات کیا جائے گا جو ہائیکورٹس میں بیٹھے گا اور ضلعی بارز کے ساتھ براہِ راست روابط، ترجیحات کی نشاندہی اور جاری منصوبوں کی نگرانی کرے گا۔

انہوں نے  بتایا کہ بار ایسوسی ایشنز اپنے ترقیاتی منصوبے ضلعی ترقیاتی کمیٹیوں کے ذریعے پیش کر سکیں گی، منصوبوں کی بروقت تکمیل اور وسائل کے بہتر استعمال کو یقینی بنانے کے لیے وفاقی و صوبائی ترقیاتی اداروں کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔

چیف جسٹس نے بار نمائندوں پر زور دیا کہ وہ اپنی بارز کو ان اقدامات سے آگاہ کریں اور اصلاحاتی کوششوں میں شریک ہوں۔ انہوں نے ہدایت دی کہ وفاقی حکومت کی جانب سے فراہم کردہ سہولیات کو منظم اور مربوط کیا جائے تاکہ ان کا مؤثر استعمال ممکن ہو۔

انہوں نے صوبائی اداروں کو ہدایت کی کہ وہ کمیشن کے ریزیڈنٹ ایڈیشنل سیکریٹری کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہیں تاکہ ضلعی سطح پر منصوبے بروقت مکمل ہوں۔ انہوں نے پسماندہ اضلاع میں بنیادی سہولیات، بجلی اور ڈیجیٹل سہولیات کی کمی پر تشویش ظاہر کی اور ان علاقوں میں ہدفی اقدامات پر زور دیا۔

جسٹس یحیحیٰ آفریدی نے  ایک نئے اقدام کا اعلان بھی کیا جس کے تحت کم آمدنی والے سائلین کو تمام عدالتوں میں ریاستی خرچ پر قانونی نمائندگی فراہم کی جائے گی اور وکلا کو ضلعی قانونی بااختیاری کمیٹیوں کے ذریعے 50 ہزار روپے تک معاوضہ دیا جائے گا، اور بارز اہل وکلا کو متعلقہ عدالتوں کے لیے نامزد کر سکیں گی۔

چیف جسٹس نے بارز پر زور دیا کہ وہ اپنے وکلا کو فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے جاری کردہ کنٹینیونگ لیگل ایجوکیشن پروگرامز میں شرکت کی ترغیب دیں۔ انہوں نے ہدایت دی کہ تربیتی شیڈول بارز میں وسیع پیمانے پر تقسیم کیا جائے، اور فوکل پرسنز کی نامزدگی کے ذریعے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے ساتھ روابط قائم کیے جائیں۔ انہوں نے جوڈیشل پالیسی سازی سے متعلق حالیہ فیصلوں سے بھی شرکاء کو آگاہ کیا۔

بار ایسوسی ایشنز کے نمائندگان نے کمیشن کے اقدامات پر اپنی آرا پیش کیں، جنہیں سنا اور نوٹ کیا گیا۔ یہ نکات آئندہ اجلاس میں، جو کراچی میں منعقد ہوگا، زیر بحث لائے جائیں گے۔