لاہور: (محمد اشفاق) پنجاب کی خواتین وکلا کے لیے بڑی خوشخبری، تاریخ میں پہلی مرتبہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم کی منظوری کے بعد پنجاب کے تمام اضلاع اور تحصیل کی سطح پر سٹیٹ آف دی آرٹ الگ بار ایسوسی ایشنز بنانے کے منصوبہ پر عمل درآمد شروع ہو گیا۔
اٹک بار کی تحصیل جنڈ میں خواتین وکلا کے لیے تاریخ کا پہلا الگ سٹیٹ آف دی آرٹ لیڈیز بار روم کا پراجیکٹ مکمل ہوگیا، خواتین وکلا نے چیف جسٹس عالیہ نیلم کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
پنجاب کے مختلف اضلاع اور تحصیل بار ایسوسی ایشنز میں خواتین کے لیے الگ لیڈیز بار رومز کا قیام نہ ہونے سے خواتین وکلا کو شدید مشکلات کا سامنا رہتا ہے اور اس حوالے سے خواتین وکلا کے وفد نے چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم سے ملاقات کرکے انہیں اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم نے فوری ایکشن لیتے ہوئے تاریخ میں پہلی مرتبہ پنجاب کے اضلاع اور تحصیلوں میں خواتین وکلا کے لیے الگ 98 سٹیٹ آف دی آرٹ لیڈیز بار رومز بنانے کی منظوری دی۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم کے حکم پر پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر منصوبہ کا آغاز تحصیل بار ایسوسی ایشنز سے کیا گیا اور پہلے مرحلے میں ضلع اٹک کی تحصیل بار ایسوسی ایشن جنڈ میں خواتین وکلا کے لیے الگ بار رومز کا منصوبہ مکمل کیا گیا۔
اس سٹیٹ آف دی آرٹ بار روم میں چیف جسٹس کے حکم پر خواتین وکلا کو تمام سہولیات فراہم کی گئی ہیں، بار رومز میں معیاری فرنیچر، الگ کچن کے ساتھ ڈے کیئر سینٹر اور بچوں کے لیے پلے لینڈ ایریا بھی بنایا گیا۔
دیگر اضلاع اور تحصیل بار ایسوسی ایشنز میں خواتین وکلا کے لیے الگ لیڈیز بار رومز کی تعمیر کا کام جاری ہے، اس سے قبل خواتین وکلا کو مشترکہ بار رومز میں فرائض ادا کرنے پڑتے تھے۔
جنڈ تحصیل بار کی صدر نگہت شمیم کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس مس عالیہ نیلم نے خواتین وکلا کا دیرینہ مطالبہ پورا کر دیا، ہمیں بہت مشکل پیش آتی تھی لیکن انتہائی کم وقت میں چیف جسٹس کے حکم پر مئی بلڈنگ تعمیر کی گئی جہاں ہر قسم کی سہولت میسر ہے۔
وائس چیئرمین پنجاب بار کونسل عرفان صادق تارڑ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم وکلا اور لیڈیز وکلا کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کر رہی ہیں جس پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔