سموگ تدارک کیس: پنجاب حکومت کے ییلو ٹرین پراجیکٹ پر تفصیلی رپورٹ طلب

Published On 28 July,2025 11:56 am

لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے سموگ کے تدراک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے پنجاب حکومت کے ییلو ٹرین پراجیکٹ سے متعلق تفصیلی رپورٹ ایڈووکیٹ جنرل سے طلب کرلی۔

جسٹس شاہد کریم نے درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے ہدایت کی کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ذاتی حیثیت میں تفصیلات لے کر پیش ہوں، واسا کے ڈی جی کو بھی ذاتی حیثیت میں پیش ہو کر تعمیراتی کام سے متعلق آگاہ کریں۔

عدالت عالیہ نے ٹیپا کو ایک ماہ میں لاہور کی تین سٹرکوں جیل روڈ، مال روڈ اور ایم ایم عالم روڈ کے سروس روڈز بحال کرنے کا حکم دے دیا، محکمہ ماحولیات سے ہیوی ٹریفک اور موٹر سائیکلوں سے متعلق پلان طلب کرلیا۔

جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ حکومت نے اتنی بڑی فورس بنا دی مگر وہ کام کیا کررہی ہے، فالو اپ عدالت نے تو نہیں لینا، حکومت نے اتنا پیسہ لگا کر فورس بنائی ہے، حکومتی اداروں کو چاہئے وہ فالو اپ رکھیں۔

عدالت نے محکمہ ماحولیات کے وکیل سے استفسار کیا کہ وہ ای بائیکس جو لی تھیں وہ کہاں چل رہی ہیں، کیا وہ گھروں میں چل رہی ہیں؟ وکیل نے بتایا کہ ہم اس پر پالیسی بنا رہے ہیں، جلد جوڈیشل واٹر کمیشن کے ساتھ شیئر کریں گے، پالیسی عدالت کے ساتھ بھی شیئر کریں گے۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ ملتان میٹرو بس پر اربوں روپے ضائع کیے گے ہیں، ییلو ٹرین منصوبے کے خلاف نہیں ہیں، اس میں انٹرنیشنل ماہرین کو شامل کریں، امید ہے کینال روڈ منصوبے پر حکومت حساس ہوگی۔

عدالت نے واسا کو جمعہ کے روز تک تعمیراتی کام مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے خبردار کیا کہ واسا نے جمعہ کے روز تک کام مکمل نہ کیا تو ان کے خلاف ایکشن ہوگا، واسا نے لاہور کی کھدائی شروع کی تھی تو کہاں تک پہنچی ہے؟ وکیل نے بتایا کہ واسا کا کام مکمل ہوچکا ہے، اب ٹیپا اور ایل ڈی اے نے سٹرک تعمیر کروانی ہے۔

عدالت نے قرار دیا کہ واسا نے برسات سے قبل یہ سب کام مکمل کرنا تھا، اس پر ممبر جوڈیشل کمیشن نے آگاہ کیا کہ واسا کا کام ابھی مکمل نہیں ہوا، کام چل رہا ہے۔

عدالت نے سماعت یکم اگست تک ملتوی کردی۔