خیبر پختونخوا، کشمیر، گلگت میں بارشوں نےتباہی مچادی، 330 سے زائد افراد جاں بحق

Published On 16 August,2025 09:28 am

پشاور، گلگت، مظفر آباد: (دنیا نیوز) خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں طوفانی بارشوں، بادل پھٹنے ، لینڈ سلائیڈنگ اور سیلابی ریلوں نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی، مختلف حادثات میں اب تک 399 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے۔

صرف بونیر میں قدرتی آفت 213 زندگیاں لے گئی جبکہ کئی افراد لاپتا ہو گئے، مانسہرہ میں بھی سیلابی ریلے اور تودے گرنے کے واقعات میں 20 افراد جاں بحق ہوئے، اس کے علاہ باجوڑ میں کلاؤڈ برسٹ کے بعد سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے 21 افراد جان سے گئے۔

کلاوڈ برسٹ کے بعد سیلاب کئی گاؤں بہا لے گیا، مکینوں کے آشیانے گرگئے، سیلابی ریلوں میں جانور اور گاڑیاں بھی بہہ گئیں جبکہ بونیر میں ہنگامی حالت نافذ کردی گئی، سوات میں بپھرا دریا راستے میں آنے والی ہر چیز تنکوں کی طرح بہا لے گیا، مینگورہ سے گزرنے والی ندی کا پانی گھروں میں داخل ہوگیا، پانی کے ریلے رابطہ پلوں تک پہنچ گئے۔

علاوہ ازیں آزادکشمیر کی وادی نیلم میں سیلابی ریلے دریا پر بنے 6 رابطہ پل بہا لے گئے، مختلف حادثات میں 11 افراد جاں بحق ہوئے ، مظفر آباد میں کلاوڈ برسٹ سے ایک ہی خاندان کے 6 افراد سمیت 8 جاں بحق ہوئے۔

دوسری جانب گلگت بلتستان میں سیلابی ریلوں سےمختلف علاقوں میں تباہی ہوئی،اسکردو میں بھی 5 پل دریا بُرد ہوگئے جبکہ چلاس کے اوچھار نالےمیں متعدد افراد بہہ گئے، 10 جاں بحق ہو چکے ہیں۔

پختونخوا میں بارشوں سے ہونے والے نقصان کے اعداد و شمار

پروونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی خیبر پختونخوا نے گزشتہ 48 گھنٹوں کے دوران بارشوں اور سیلاب سے ہونے والے جانی و مالی نقصان کی تفصیلات جاری کر دیں۔

پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق بارش اور سیلاب کے باعث حادثات میں اب تک 307 افراد جاں بحق ہوئے، جاں بحق افراد میں 279 مرد، 15 خواتین اور 13 بچے شامل ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق مختلف حادثات میں 23 افراد زخمی بھی ہوئے، زخمیوں میں 17 مرد، 4 خواتین اور دو بچے شامل ہے۔

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق بارشوں اور سیلاب کے باعث مجموعی طور پر 74 گھروں کو نقصان پہنچا، 63 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ 11 گھر مکمل طور پر تباہ ہوئے۔

پی ڈی ایم اے کا بتانا ہے کہ حادثات سوات، بونیر، باجوڑ، تورغر، مانسہرہ، شانگلہ اور بٹگرام میں پیش آئے۔

پروونشل اتھارٹی کے مطابق متاثرہ اضلاع کیلئے مجموعی طور پر50 کروڑ روپے جاری کر دیے گئے ہیں، جس میں سے بونیر کیلئے 15 کروڑ روپے جاری کیےگئے جبکہ باجوڑ، بٹگرام اور مانسہرہ کے لیے 10، 10 کروڑ روپے اور اور سوات کے لیے 5 كروڑ روپے جاری کیے گئے۔

سیلاب متاثرہ علاقوں میں مزید بارشوں کی پیشگوئی

نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری تازہ ترین ایڈوائزری میں خیبر پختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں سمیت ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کردی گئی۔

این ڈی ایم اے کی ایڈوائزری کے مطابق 18 اگست سے 22 اگست تک خیبر پختونخوا میں چترال، دیر، ہری پور، کرک، کوہاٹ، کوہستان، خیبر، کرم، مانسہرہ، مہمند، نوشہرہ، مالاکنڈ، چارسدہ، ایبٹ آباد، بنوں، بونیر، ہزارہ، پشاور، صوابی، سوات، وزیرستان اور اطراف کے علاقوں میں معتدل سے تیز بارش کا امکان ہے۔

ایڈوائزری کے مطابق گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر میں 18 سے 22 اگست کے درمیان استور، سکردو، ہنزہ، شگر، باغ، وادی نیلم، مظفر آباد اور اطراف میں کہیں کہیں بارش متوقع ہے۔

وزیراعلیٰ کے پی نے 50 کروڑ کے فنڈز جاری کر دیے

پی ڈی ایم اے خیبرپختونخوا کی رپورٹ کے مطابق جاں بحق ہونے والوں میں 184 مرد، 14 خواتین ، 12 بچے شامل ہیں، زخمیوں میں 18 مرد ، 2 خواتین اور ایک بچہ شامل ہے، مجموعی طور پر 68 گھروں کو نقصان پہنچا، 61 گھروں کو جزوی نقصان ، 7 مکمل منہدم ہوئے۔

حادثات سوات ، بونیر ، باجوڑ ، تورغر، مانسہرہ ، شانگلہ اور بٹگرام میں پیش آئے ، سیلاب اور بارشوں سے باجوڑ اور بٹگرام کے اضلاع زیادہ متاثر ہوئے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی خصوصی ہدایت پر بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث متاثرہ اضلاع کے لیے امدادی فنڈز جاری کر دیے گئے، سیلاب سے زیادہ متاثرہ اضلاع کے لیے مجموعی طور پر 50 کروڑ روپے جاری کیے گئے، بونیر کو 15 کروڑ ،ضلع باجوڑ، بٹگرام اور مانسہرہ کو10، 10 کروڑ اور سوات کو 5 روڑ روپے جاری کیے گئے۔

کشمیر میں پھنسے 700 سیاح ریسکیو 

آزاد جموں و کشمیر کی اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق شدید بارش کے بعد آنے والے سیلاب میں ڈیڑھ کلومیٹر طویل سڑک بہہ جانے سے رتی گلی جھیل جانے والے 700 سے زائد سیاح پھنس گئے تھے۔

ان سیاحوں کو ریسکیو کرنے کے لیے آپریشن رتی گلی سے صبح 7 بجے شروع ہو ا اور دوپہر 3:30 پر مکمل ہوا، جس کے دوران رتی گلی میں پھنسے تمام سیاحوں کو کامیابی سے ریسکیو کرلیا گیا۔

ایس ڈی ایم اے کے مطابق ریسکیو آپریشن کے دوران وادی نیلم سے 98 گاڑیاں اور 700 سے زائد سیاح محفوظ مقام پر منتقل کیے گئے۔

ریسکیو آپریشن میں ریسکیو 1122، ضلعی انتظامیہ، پولیس اور پاک فوج کے جوانوں نے حصہ لیا۔

ایس ڈی ایم اے کے مطابق سیاحوں کو متعلقہ علاقوں کی جانب روانہ کر دیا گیا ہے جبکہ عوام سے غیر ضروری سفر سے گریز کی اپیل کی جاتی ہے۔

 بونیر میں 184 لاشیں نکال لی گئیں

بونیر میں کلاؤڈ برسٹ اورسیلاب کے بعد ریسکیو آپریشن میں اب تک 184 لاشیں نکالی جا چکی ہیں، لاپتا افراد کی تلاش کے لیے رات گئے اندھیرے کے باعث معطل ریسکیو آپریشن صبح ہوتے ہی دوبارہ شروع کردیا گیا۔

حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ضلع بونیر میں فلڈ ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

آسٹریلوی ہائی کمشنر کا اظہارِ دکھ

آسٹریلوی ہائی کمشنرنیل ہاکنز نے کہا ہے کہ پاکستان میں 200 سے زائد قیمتی جانوں کے ضیاع کا باعث بننے والے اچانک تباہ کن سیلاب پر دل بہت دکھی ہے۔

ایکس پر آسٹریلوی ہائی کمشنر نے لکھا کہ خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان اور ملک کے دیگر حصوں میں سیلابوں میں بہادر ریسکیورز بھی ہیلی کاپٹر حادثے میں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، اس مشکل وقت میں آسٹریلیا اپنے پاکستانی دوستوں کے ساتھ یکجہتی سے کھڑا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ ہماری ہمدردیاں اور دعائیں تمام متاثرین کے ساتھ ہیں۔

بونیر کی تحصیل گدیزی اور پیر بابا کا علاقہ سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں گاؤں کے گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔ مرکزی بازار، رہائشی علاقے اور حتیٰ کہ پولیس اسٹیشن تک پانی میں ڈوب گیا۔ لوگوں کا سامان ان کی آنکھوں کے سامنے بہہ گیا جبکہ اسپتال لاشوں اور زخمیوں سے بھر گئے۔

ڈی سی بونیر کا کہنا تھا کہ پیربابا میں جس طرح نوجوانوں نے جان پر کھیل کر پنجاب سے آئی ہوئی فیملی کی جان بچائی اس کی مثال نہیں ملتی۔

دریائے نندھیار سے 14 لاشیں مل گئیں

بٹگرام میں دریائے نندھیار شملائی سے 14 افراد کی لاشیں نکال لی گئیں، لاپتہ 7 افراد کی تلاش کیلئے سرچ آپریشن جاری ہے، گزشتہ روز ڈھیری حلیم میں متعدد گھر سیلابی ریلے کی زد میں آئے تھے سیلابی ریلے میں 28 لوگ بہہ گئے تھے، گزشتہ روز 7 افراد کو زندہ بچا لیا گیا تھا۔