مون سون کے مزید 2 سپیل متوقع، گلیشیئرز پگھلنے سے گلگت اور کشمیر میں سیلاب کا خطرہ

Published On 18 August,2025 01:32 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے کہا ہے کہ ملک اس وقت مون سون کے ساتویں سپیل سے گزر رہا ہے، مزید دو سپیل آئیں گے، گلیشیئرز پگھلنے سے گلگت اور کشمیر کو خطرہ ہے، اسلام آباد اور راولپنڈی بھی متاثر ہوگا۔

وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک اور وزیراطلاعات عطاء اللہ تارڑ کے ہمراہ میڈیا بریفنگ کے دوران چیئرمین این ڈی ایم اے لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر کا کہنا تھا کہ پاکستان مون سون کے ساتویں سپیل سے گزر رہا ہے، کلائمیٹ چینج کی وجہ سے ہمارے گلیشیئرز تیزی سے پگھل رہے ہیں، آئندہ سالوں میں گلیشیئرز پگھلنے کا سلسلہ تیز ہوسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گلیشیئرز پگھلنے سے گلگت بلتستان اور کشمیر کو خطرہ ہے، اسلام آباد اور راولپنڈی بھی متاثر ہوگا، خیبرپختونخوا میں کلاؤڈبرسٹ نے مون سون کو سیریس کر دیا ہے، ہم 2022 میں بھی سیلابی صورتحال کو دیکھ چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اب تک 670 کے قریب جانوں کا ضیاع ہوچکا ہے، بدقسمتی سے 80 سے 90 لوگ لاپتہ ہیں، ابھی مون سون کے 2 سپیل مزید آ رہے ہیں، آخری 2 سپیل بھی 10 ستمبر تک گزر جائیں گے، دس ستمبر کے بعد ہمارے پاس مکمل ڈیٹا موجود ہوگا۔

لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر نے کہا کہ حکومت افواج پاکستان اور دیگر اداروں کی مدد سے ڈیٹا اکٹھا کر رہی ہے، لوگوں کو ریسکیو کرنا اور ریلیف کیمپس میں پہنچانا اولین ترجیح ہے، وزیراعظم کی ہدایت پر 400 سے زائد مقامات پر ریلیف کیمپس قائم کر دیئے گئے ہیں، آرمی کے انجینئرز بھی لوگوں کو ریلیف دینے میں ہر ممکن سپورٹ دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بونیر اور متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان کے ٹرک قافلوں میں جا رہے ہیں، متاثرہ مقامات پر لوگوں تک راشن پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے مزید کہا کہ آرمی ایوی ایشن کے بیسز میں ریزروسسٹم موجود ہے، شدید زخمیوں کو بڑے ہسپتالوں میں لایا جائے گا، بڑے سی ایم ایچ ہسپتالوں کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے، وزیراعظم نقصانات پر جلد نیشنل پیکیج کی منظوری دیں گے۔

انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے صوبوں کے ساتھ مل کر کام کیا جا رہا ہے: مصدق ملک

وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی مصدق ملک کا کہنا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث کلاؤڈ برسٹ کی صورتحال پیدا ہوئی ہے، پاکستان ایک فیصد بھی کاربن اخراج نہیں کرتا، کاربن اخراج کی وجہ سے گلیشیئرز پگھل رہے ہیں، اسی وجہ سے کلاؤڈ برسٹ ہو رہے ہیں، 7 سے 8 ملک ماحول کو تباہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے صوبوں کے ساتھ مل کر کام کیا جا رہا ہے، قدرتی آفت کا مل کر مقابلہ کریں گے، سیلاب متاثرین کے نقصانات کے ازالے کیلئے بھرپور کوششیں کریں گے۔

مصدق ملک نے متاثرین سے دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ عالمی سطح پر کاربن کے زیادہ اخراج کے اثرات ہمارے خطے میں بھی محسوس ہو رہے ہیں اور وفاقی حکومت متاثرین کے نقصانات کی تلافی کیلئے بھرپور اقدامات کر رہی ہے۔

صورتحال سے نمٹنے کیلئے قومی سطح پر بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں: عطاء تارڑ

اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی زیر صدارت مون سون کی بارشوں سے پیدا ہونے والی حالیہ سیلاب کی صورتحال پر اہم اجلاس ہوا، جس میں خیبرپختونخوا اور گلگت میں سیلاب کی موجودہ صورتحال، امدادی اور بچاؤ کی سرگرمیوں کا جائزہ لیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ بہتر طریقے سے کوآرڈینیشن جاری ہے اور مون سون سے قبل نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر میں متعدد اجلاس منعقد ہوئے جن میں تمام صوبائی حکومتوں کے نمائندے شریک رہے۔

عطاء تارڑ کا کہنا تھا کہ این ڈی ایم اے پیشگی آگاہی نظام کے ذریعے متعلقہ اتھارٹیز کو باقاعدگی سے ڈیٹا فراہم کرتا رہا ہے اور صورتحال سے نمٹنے کیلئے قومی سطح پر بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ امدادی سامان اور ریلیف سرگرمیاں جاری ہیں، پاک فوج سمیت تمام فلاحی ادارے متاثرین کی مدد کیلئے سرگرم ہیں۔