اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف سے بیلا روس کے وزیر داخلہ ایون کبراکوو (Ivan Kubrakov) کی وفد کے ہمراہ ملاقات ہوئی، وزیراعظم نے بیلاروس کے وزیر داخلہ کو پاکستان آمد پر خوش آمدید کہا۔
بیلاروس کے وزیر داخلہ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اور بیلا روس کے درمیان دوستانہ تعلقات ہیں جو کہ وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہو رہے ہیں۔
وزیراعظم نے اس سال اپنے دورہ بیلاروس کا ذکر کرتے ہوئے بیلاروس کے صدر الیگزینڈر لوکاشینکو کے لئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے کہا کہ دورہ بیلاروس کے دوران پاکستان اور بیلا روس کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے کئی معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں ہر دستخط ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ دورہ بیلاروس کے دوران پاکستان سے ہنر مند افراد کو بیلا روس کے مختلف شعبوں میں ملازمتوں کے حوالے سے دونوں ممالک میں جو اتفاق ہوا تھا، آج اس حوالے سے دونوں ممالک نے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہم بیلا روس کے صدر کے پاکستان کے دورے کے منتظر ہیں، بیلا روس کے وزیر داخلہ نے پاکستان میں پرتپاک استقبال اور میزبانی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔
بیلاروس کے وزیر داخلہ نے وزیراعظم کو بیلاروس کے صدر کا نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا اور کہا کہ ہم پاکستان کے ساتھ زراعت اور صنعت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے اور مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔
انہوں نے اپنے دورے کے دوران وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی اور وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانی و انسانی وسائل چوہدری سالک حسین سے ہوئی اپنی ملاقاتوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملاقاتیں دونوں ممالک کے تعلقات کو آگے بڑھانے کے حوالے سے انتہائی مفید رہی ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے وزیراعظم کو آگاہ کیا کہ بیلاروس کے وزیر داخلہ نے وفد کے ہمراہ نیشنل ڈیٹا بیس رجسٹریشن اتھارٹی کا دورہ بھی کیا۔
وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل چودھری سالک نے بتایا کہ ہنر مند پاکستانیوں کو بیلاروس بھجوانے کے حوالے سے دونوں ممالک کے درمیان آج مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ہیں، جس کے بعد ہنر مند پاکستانیوں کو بیلا روس بھجوانے کا عمل باقاعدہ شروع ہو جائے گا۔
چودھری سالک نے کہا کہ بیلا روس پاکستانی ہنر مند افراد کو میڈیکل سمیت سماجی تحفظ کی دیگر سہولیات بھی فراہم کرے گا۔
ملاقات میں وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی، وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل چودھری سالک حسین، وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چودھری، وزیر مملکت برائے سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل محمد عون چودھری اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران بھی موجود تھے۔