دریاؤں میں سیلابی ریلوں اور پانی کے بہاؤ کی تفصیلی رپورٹ جاری

Published On 02 September,2025 06:43 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) این ڈی ایم اے کے این ای او سی نے دریاؤں میں سیلابی ریلوں اور بہاؤ کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ جاری کر دی۔

رپورٹ کے مطابق یکم ستمبر کو دریائے چناب میں تریموں سے 5 لاکھ 50 ہزار کیوسک کا ریلا گزر چکا ہے جو اب پنجند کی طرف رواں ہے۔

اداروں کی جانب سے بر وقت اقدامات اور بہترین منصوبہ بندی کے نتیجے میں چناب کے 8 لاکھ 85 ہزار کیوسک کا بہاؤ 2 مقامات پر بند توڑنے کے بعد واضح کمی کے ساتھ 5 لاکھ 50 ہزار کیوسک تک محدود کیا جو باآسانی ہیڈ تریموں سے گزر چکا ہے۔

پنجند ہیڈ ورکس سے چونکہ 6 لاکھ 50 ہزار کیوسک کے گزرنے کی گنجائش موجود ہے، لہٰذا اور کسی جگہ بند توڑنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی، ممکنہ طور پر یہ سیلابی ریلہ 3 ستمبر کو پنجند کے مقام پر 5 لاکھ 70 ہزار سے 6 لاکھ کیوسک کے بہاؤ کے ساتھ اکٹھے ہوں گے۔

رپورٹ کے مطابق 5 ستمبر کی صبح اس دریائی ریلے میں دریائے ستلج سے 80 ہزار تا 1 لاکھ کیوسک کا ریلا پنجند کے مقام پر شامل ہو گا، تینوں دریاؤں سے ریلوں کی آمد کے بعد پنجند کے مقام پر مجموعی طور پر 6 لاکھ 50 ہزار سے 7 لاکھ کیوسک تک کا بہاؤ متوقع ہے۔

پنجند سے یہ ریلہ 6 ستمبر کی دوپہر تک گڈو بیراج پہنچنے کا امکان ہے، جہاں مجموعی بہاؤ 4 لاکھ 50 ہزار سے 5 لاکھ کیوسک تک متوقع ہے، کوٹ مٹھن کے مقام پر اس سیلابی ریلے میں دریائے سندھ کا آبی بہاؤ شامل ہو جائے گا۔

منصوبہ بندی کے تحت یہ مجموعی بڑا سیلابی ریلہ گڈو ہیڈ ورکس پر 6 لاکھ 50 ہزار تا 7 لاکھ کیوسک تک کا پہنچ سکتا ہے، یہ سیلابی ریلہ سکھر اور کوٹری بیراج سے گزرتے ہوئے 12 تا 13 ستمبر کو سمندر کی طرف راوں ہو جائے گا۔

وزیراعظم کی ہدایت پر این ڈی ایم اے تمام ریسکیو و ریلیف سرگرمیوں کی نگرانی کر رہا ہے، نیشنل ایمرجنسیز آپریشن سینٹر 24 گھنٹے کے لئے مکمل فعال ہے، این ڈی ایم اے سول و عسکری اداروں کے ساتھ رابطے میں ہے۔

این ڈی ایم اے نے ہدایت کی ہے کہ دریاؤں کے کناروں اور واٹر ویز پر رہائش پذیر افراد فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہو جائیں، ممکنہ طور پر زیر آب آنے کے خطر ے سے دوچار علاقوں کے مکین انخلاء کے لیے متعلقہ اداروں کے ساتھ تعاون کریں۔

انخلا کے بعد عارضی کیمپوں سے اپنے علاقوں میں واپسی کے لیے اداروں کے ہدایات پر عمل یقینی بنائیں، مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر فوری عمل کریں اور ہنگامی حالات میں امدادی ٹیموں سے رابطہ کریں۔

این ڈی ایم اے کے مطابق سیلاب زدہ علاقوں میں غیر ضروری سفر سے مکمل گریز کریں، ہنگامی کٹ (پانی، خوراک، ادویات) تیار رکھیں اور اہم دستاویزات محفوظ کریں، مزید رہنمائی کے لیے این ڈی ایم اے ڈیزاسٹر الرٹ ایپ استعمال کریں۔