پی ٹی آئی کا بائیکاٹ اپنے ممبران پر عدم اعتماد ہے: رانا ثناء اللہ

Published On 09 September,2025 12:17 pm

لاہور: (دنیا نیوز) مسلم لیگ ن کے رہنما اور مشیر وزیراعظم رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ اپوزیشن اراکین نے رابطہ کر کے مجھے ووٹ دینے کا کہا، پی ٹی آئی کا بائیکاٹ اپنے ممبران پر عدم اعتماد ہے۔

پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا رویہ غیر جمہوری اور غیر سیاسی ہے، بانی پی ٹی آئی اور ان کی اندھی تقلید کرنے والے صرف فتنہ و فساد اور انتشار چاہتے ہیں، حکومت یا کسی ادارے کو نہیں پوری قوم کو ان کا راستہ روکنا چاہیے، پی ٹی آئی کے پاس راہ فرار کے علاوہ کوئی راستہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے 10 سے 12 لوگوں نے مجھے ووٹ ڈالنے کیلئے مجھ سے رابطہ کیا، میں نے انہیں منع کیا کہ مجھے نہیں اپنے امیدوار کو ووٹ ڈالیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس جماعت نے ایک پالیسی کے طور پر لعن طعن کے کلچر کو اپنایا، اس جماعت نے پالیسی اپنائی کے مخالف کو دیکھ کر گالیاں دیں، بانی پی ٹی آئی کو شرف حاصل ہے کہ تاریخ میں شاید وہ پہلے لیڈر ہیں جنہوں نے بطور پالیسی اوئے توئے کے کلچر کو اپنایا۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی نے بطور پالیسی اپنے لوگوں کو مجبور کیا کہ مخالف کو دیکھیں تو چور کہیں، یہ سیاسی رویہ اپنائیں تو ہم سیاست کیلئے حاضر ہیں، وزیراعظم خود چل کر گئے ہیں اپوزیشن کے پاس کہ آئیں ہم بیٹھ کر باتیں کرتے ہیں، سیاست ہمیشہ مذاکرات سے آگے بڑھتی ہے، ڈیڈ لاک سے نہیں، پہلے یہ کہا جاتا تھا کہ ہم این آر او نہیں دیں گے اور اسٹیبلشمنٹ بات کرنے کی اجازت نہیں دے گی، لیکن حقیقت یہ ہے کہ بات چیت ہی واحد راستہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک کو جب بیرونی خطرات لاحق تھے تو بانی پی ٹی آئی سننے کو تیار نہیں تھے، معرکہ حق کی کامیابی سیاسی اور عسکری قیادت کے اتفاق رائے سے ممکن ہوئی، جو پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار نظر آئی۔

مشیر وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ علیمہ خان کے ساتھ جو واقعہ پیش آیا ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں ان کا جو حق ہے وہ ان کو مل رہا ہے، ہمارا گلہ پی ٹی آئی سے ہے کہ انہوں نے بدتمیزی کے کلچر کو بطور پالیسی اپنایا۔

یاد رہے کہ پنجاب اسمبلی میں پی ٹی آئی رہنما اعجاز چودھری کی نااہلی کے بعد خالی ہونے والی سینیٹ نشست پر ضمنی انتخاب آج ہو رہا ہے، جبکہ اپوزیشن کی جانب سے ووٹ کاسٹ نہ کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔