اسلام آباد: (دنیا نیوز) امریکی نژاد پاکستانی خاتون غلام غوثیہ اخونزادہ نے اپنے نوعمر بچوں کی حوالگی کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔
جسٹس محمد آصف نے درخواست پر سماعت کرتے ہوئے تحریری حکمنامہ جاری کیا اور نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (NCCIA) کے ڈائریکٹر جنرل کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ جنوری 2014 میں ان کی شادی ٹیکسلا کے رہائشی محمد اویس طارق سے ہوئی، شادی کے بعد شوہر امریکا منتقل ہوا اور تمام اخراجات بھی انہوں نے برداشت کیے۔
درخواست گزار کے مطابق ان کے دو بیٹے ہیں، 8 سالہ ارحم اور 5 سالہ حیدر، شوہر نے عمرہ کی ادائیگی کے بہانے بچوں کے پاسپورٹ لیے اور انہیں اجازت کے بغیر پاکستان لے آیا۔
خاتون نے مزید بتایا کہ امریکا کی مقامی عدالت نے ان کے حق میں فیصلہ بھی دیا ہوا ہے تاہم ان کا شوہر اٹک میں دیئے گئے پتے سے غائب ہے اور پاکستان میں اس کے مختلف پتے ہونے کے باوجود وہ نہیں مل رہا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ شوہر کو تلاش کرکے بچوں کو ان کے حوالے کیا جائے۔
عدالت نے این سی سی آئی اے کو محمد اویس طارق کی تلاش کی ہدایت دیتے ہوئے حکم دیا کہ ڈی جی این سی سی آئی اے آئندہ سماعت پر مکمل رپورٹ کے ساتھ عدالت میں پیش ہوں، کیس کی آئندہ سماعت 11 ستمبر کو مقرر کی گئی ہے۔