خوارج کی جانب سے مسجدوں کو فتنہ انگیزی کیلئے استعمال کرنے کا انکشاف

Published On 19 September,2025 09:56 am

اسلام آباد: (دنیا نیوز) شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کے کامیاب آپریشن کے دوران ہتھیار ڈالنے والے خوارجی عبد الصمد نے انکشاف کیا ہے کہ خوارج مساجد کو فتنہ انگیزی کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

خوارجی عبدالصمد نے اعتراف کیا کہ سال 2020 سے طالبان کے ساتھ منسلک ہوں، خوارج مساجد کو فساد کے لیے استعمال کرتے ہیں، خوارج مسجدوں میں لوگوں کو فوج کے خلاف اکساتے اور مائنز استعمال کرنے کی ہدایات دیتے ہیں۔

عبدالصمد نے انکشاف کیا کہ خوارج کی جانب سے مساجد میں بدکاری کی جاتی تھی جس کو دیکھ کر میرا دل دہل گیا تھا، خوارج مسجد کی حرمت پامال کرتے، وہاں ویڈیوز چلاتے اور ناچ گانا کیا کرتے تھے، مسجدوں میں آئی ای ڈیز بھی تیار کرتے تھے جو بعد میں سکیورٹی فورسز کے خلاف استعمال کرتے۔

خوارجی نے اعتراف کیا کہ افغانستان سے غیر قانونی طور پر پاکستان میں داخل ہوا، پاکستان میں داخل ہونے کے بعد زنگوٹی حرسین کی ایک مسجد میں کمانڈر اسد کے گروپ سے ملا، اسد ملا نے گروپ کے لیے بچوں کو اپنے ساتھ رکھا اور انہیں غلط کاموں کے لیے استعمال کیا۔

عبدالصمد نے بتایا کہ مسجد میں بم بنانے کے دوران گندی اور فحش ویڈیوز چلتی رہتی تھیں اور گانوں کا اہتمام بھی ہوتا تھا، امیر لوگوں سے زبردستی بھتہ وصول کرتے اور انہی پیسوں سے افغانستان سے ہتھیار خریدتے۔

خوارجی نے کہا کہ خوارج مساجد کی بے حرمتی، بھتہ خوری اور قتل کرتے ہیں، یہ اسلام نہیں، فوج سے جب ملا تو دل خوش ہو گیا، اب اگر میں واپس بھی لوٹا تو ان کے پاس نہیں جاؤں گا۔

خوارجی عبدالصمد نے عوام الناس سے اپیل کی کہ اپنے بچوں کو ان عناصر سے دور رکھیں اور فوج کے ساتھ تعاون کریں۔