جی ایچ کیو حملہ کیس: ویڈیو لنک سماعت چیلنج، عمران کو پیش کرنے کیلئے درخواست دائر

Published On 19 September,2025 10:46 am

راولپنڈی: (دنیا نیوز) جی ایچ کیو حملہ کیس میں ویڈیو لنک ٹرائل کے لیے ہوم ڈیپارٹمنٹ کا نوٹیفکیشن چیلنج کر دیا گیا جبکہ بانی پی ٹی آئی کو عدالت پیش کرنے کے لیے درخواست بھی دائر کر دی گئی۔

بانی پی ٹی آئی عمران خان کے وکلاء نے انسداد دہشت گردی عدالت میں نوٹیفکیشن کو چیلنج کیا، انسداد دہشت گردی عدالت نے چیلنج درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی، وکلائے صفائی فیصل ملک اور بیرسٹر علی بخاری دلائل پیش کریں گے۔

وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ سرکاری پراسیکیوٹر کو بھی نوٹس دیا گیا ہے، فیصلے تک بانی عمران خان کے ویڈیو لنک پر نہ آنے کا امکان ہے، فیصل ملک ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ بانی تحریک انصاف نے ویڈیو لنک ٹرائل سے وکلاء کو منع کر دیا۔

فیصل ملک ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ویڈیو لنک سماعت فیئر ٹرائل کے خلاف اور وکلاء ملزمان سے مشاورت بغیر ٹرائل نہیں کروا سکتے، آئین و قانون کے مطابق فیئر ٹرائل کے لیے وکلاء کا ملزم کلائنٹ سے ملاقات اور مشاورت ضروری ہے۔

عدالت نے ویڈیو لنک سماعت کا ٹرانسکرپٹ حاصل کرنا بھی ممنوع قرار دے دیا، وکیل صفائی نے کہا ہے کہ ویڈیو لنک ٹرائل کے لیے طاقت کے استعمال کی کوشش ہوئی تو بانی عمران خان ویڈیو لنک پر نہیں آئیں گے۔

عدالت پیش کرنے کی درخواست
دوسری جانب وکیل صفائی فیصل ملک نے درخواست دائر کی جس میں موقف اپنایا کہ شفاف ٹرائل کے لیے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو عدالت پیش کرنا لازم ہے۔

فیصل ملک ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ویڈیو لنک ٹرائل نوٹیفکیشن ہمیں کل جمعرات 5 بجے دیا گیا، سلمان اکرم راجا ایڈووکیٹ اس نوٹیفکیشن کو کل ہائی کورٹ میں چیلنج کریں گے، ہائی کورٹ راولپنڈی بنچ میں نوٹیفکیشن چیلنج ہو گا۔

وکیل صفائی فیصل ملک نے کہا کہ فیئر ٹرائل ملزم کے بغیر کیسے ہو گا دیکھتے ہیں، بانی کی عدالت طلبی کی درخواست دی ہے اور امید ہے آج عدالت طلبی کرے گی، یہ باہر کیا ماحول بنا دیا، حکومت خود فریق ہے اس لیے ویڈیو ٹرائل نہیں ہو سکتا۔

واضح رہے کہ عدالت نے آج 3 اہم گواہان کی طلبی کر رکھی ہے اور 119 میں سے 27 گواہان کے بیانات ریکارڈ کیے جا چکے ہیں، ڈھائی ماہ کے طویل وقفے کے بعد جی ایچ کیو حملہ کیس میں آج گواہان کے بیانات ریکارڈ ہوں گے۔

عدالت کے باہر کمشنر آفس تا ضلع کونسل گیٹ روڈ مکمل سیل کر دی گئی ہے، وکلاء، ملزمان، میڈیا کی گاڑیوں اور ڈی ایس این جیز کی یہاں پارکنگ بھی ممنوع قرار دی گئی ہے جبکہ اضافی وکلاء کے عدالت داخلے پر پابندی ہے، عدالت میں موبائل رکھنا اور ویڈیو بنانا بھی جرم قرار دیا گیا ہے۔

ویڈیو لنک سماعت پر وکلائے صفائی بانی پی ٹی آئی کے سخت رد عمل کا امکان ہے، علیمہ خان کا کہنا ہے کہ ویڈیو لنک ٹرائل غیر آئینی غیر قانونی ہے، یہ تسلیم نہیں کرینگے۔

تابش فاروق ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ ویڈیو لنک ٹرائل نہیں ہونے دیں گے، آج اس کے خلاف درخواستیں دائر ہوں گی، فیصل ملک نے کہا کہ بانی چیئرمین کو عدالت پیش کیا جائے یا شفاف جیل ٹرائل رکھا جائے۔