اسحاق ڈار کی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں، علاقائی صورتحال، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

Published On 23 September,2025 12:24 pm

نیویارک: (دنیا نیوز) نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے نیویارک میں جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں جن میں علاقائی صورتحال اور دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس کے موقع پر گلف کوآپریشن کونسل کے سیکریٹری جنرل جاسم محمد البُدایوی سے ملاقات کی۔

نائب وزیراعظم نے پاکستان کے جی سی سی کے ساتھ تعلقات کی اہمیت اجاگر کی اور رکن ممالک کے ساتھ متعدد شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقین مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے اور ادارہ جاتی روابط کو وسعت دینے کے لیے مشترکہ اقدامات کریں گے۔

قبل ازیں امریکا میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر نائب وزیراعظم اسحاق ڈار اور شام کے صدر احمد الشارع میں ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

اسحاق ڈار نے احمد الشارع سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان اور شام کی دوستی کو مزید مضبوط بنائیں گے، شام کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔

اس سے پہلے پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی کینیڈا کی وزیر خارجہ انیتا آنند سے ملاقات ہوئی جس میں دوطرفہ تعلقات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، دوطرفہ تعلقات پر اظہار اطمینان کیا گیا اور تجارت و اقتصادی تعلقات مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

اس سے پہلے اسحاق ڈار نے سوشل میڈیا پر مطالبہ کیا کہ وہ تمام ممالک جنہوں نے فلسطین کو تاحال تسلیم نہیں کیا وہ بین الاقوامی قانون کے تحت ریاست فلسطین کوتسلیم کریں۔

انہوں نے یہ بھی لکھا کہ آج انہوں نے فلسطین کے دو ریاستی حل سے متعلق اعلیٰ سطح کی کانفرنس میں شرکت کی ہے جو کہ فرانس اور سعودی عرب کی جانب سے مشترکہ طور پر منعقد کی گئی۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان ان چند ممالک میں سے ہے جنہوں نے فلسطینی ریاست کو 1988 میں آزادی کے اعلان کے فوری بعد تسلیم کیا تھا، فلسطین ریاست کو تسلیم کیا جانا اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت فلسطینی عوام کا قانونی حق ہے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ان ممالک کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا جانا خطے میں منصفانہ، جامع اور دیرپا امن کی جانب قدم ہے۔

یاد رہے کہ حالیہ دنوں میں برطانیہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور پرتگال فلسطین کو باضابطہ طور پر خود مختار ریاست تسلیم کرنے کا اعلان کرچکے ہیں، فرانس نے بھی اقوام متحدہ کانفرنس میں فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کا باضابطہ اعلان کردیا۔