خطے میں قیامِ امن کیلئےمذاکرات ،جرگوں کا راستہ ناگزیر ہے: گنڈا پور

Published On 24 September,2025 05:47 pm

پشاور:(دنیا نیوز) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نےکہا ہے کہ خطے میں قیامِ امن کے مستقل حل کے لیے مذاکرات اور جرگوں کا راستہ اپنانے کی ضرورت ہے۔

خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور میں علی امین گنڈا پور سے پاکستان میں تعینات برٹش ہائی کمشنر جین میریٹ سے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کے امور اور خطے میں امن و امان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، دوران ملاقات برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے سیڈ اور ایس این جی پروگرامز کے بعد صوبے میں ایک نیا پروگرام شروع کرنے کا بھی عندیہ دیا۔

اُن کا کہنا تھا کہ خطے میں قیامِ امن کے مستقل حل کے لیے مذاکرات اور جرگوں کا راستہ اپنانے کی ضرورت ہے، صوبے کو امن و امان کے مسائل کا سامنا ہے، جب تک افغانستان میں حالات ٹھیک نہیں ہوں گے، خطے میں پائیدار امن کا قیام ممکن نہیں۔

وزیر اعلی خیبر پختونخوا نے کہا کہ صوبے نے کئی عشروں تک افعان بہن بھائیوں کی مہمان نوازی کی، ہم افغان مہاجرین کی باعزت انداز میں واپسی چاہتے ہیں، صوبائی حکومت وطن واپس جانے والے افعان مہاجرین کو ہر ممکن سہولیات فراہم کر رہی ہے۔

علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت برطانوی حکومت کے ذیلی اداروں خصوصا سیڈ اور ایس این جی پروگرام کی معاونت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتی ہے، ان پروگرامز نے صوبائی محکموں کی استعداد کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔

اُنہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت دونوں پروگرامز کے تسلسل کو جاری رکھنے کی خواہاں ہے، ہمیں کلائمیٹ چینج کے چیلنجز درپیش ہیں، ان اثرات سے نمٹنے کے لیے خطیر سرمایہ کاری کر رہے ہیں، حالیہ سیلابوں سے تباہ شدہ انفراسٹرکچرز کی بحالی کا عمل بھی جاری ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت معاشی ترقی، خصوصا ضم شدہ اضلاع میں روزگار کے مواقع کی فراہمی پر خصوصی توجہ دے رہی ہے۔

علی امین گنڈا نے کہا کہ  ترقیاتی وسائل کے بہتر استعمال کے لیے منصوبوں کی مؤثر پلاننگ اور شفافیت کے لیے سرکاری امور کی ڈیجیٹائزیشن پر کام کر رہی ہے، صوبائی حکومت کو ان شعبوں میں بین الاقوامی شراکت دار اداروں کے تعاون کی ضرورت ہے۔

اُن کا مزید کہنا  تھا کہ صوبے میں برطانوی حکومت کے تعاون سے جاری عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں پر گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ سماجی شعبوں میں صوبائی حکومت اور برطانوی اداروں کی شراکت داری اور تعاون کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔