اسلام آباد:(دنیا نیوز)وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپورسےپاکستان میں تعینات جرمن سفیراینا لیپل نے ملاقات کی، جس میں باہمی دلچسپی کےاموراورجرمن اداروں کےتعاون سےجاری عوامی فلاح وبہبود کےمنصوبوں پرتبادلہ خیال کیا گیا۔
وفاقی دارالحکومت میں ہونے والی دو طرفہ ملاقات میں مختلف سماجی شعبوں میں اشتراک کاراورتعاون بڑھانے پراتفاق کیا گیا، علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہم پوٹینشل شعبوں میں جرمن حکومت کےمزید تعاون کےخواہاں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت سماجی شعبوں میں جرمن اداروں کےتعاون کوقدرکی نگاہ سےدیکھتی ہے، ہم اپنا آمدن بڑھانےکیلئے پوٹینشل سیکٹرزمیں سرمایہ کاری کررہےہیں، ہم بین الاقوامی اداروں سےبھی انہی شعبوں میں مزید تعاون کی توقع رکھتے ہیں۔
علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ صوبے کو امن وامان اور کلائمیٹ چینج کےبڑے چیلنجزکا سامنا ہے، صوبائی حکومت کلائمیٹ چینج کے اثرات سے نمٹنے کیلئے منصوبوں پر کام کررہی ہے، سیلاب کے نقصانات کو کم کرنے کیلئے چھوٹے ڈیموں اور واٹر شیڈز کے منصوبوں پر کام جاری ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے کہا کہ جنگلات کےتحفظ کیلئےپہاڑی علاقوں میں ایندھن کےمتبادل ذرائع کی فراہمی ضروری ہے، صوبائی حکومت اس مقصدکیلئےفارسٹ فورس کے قیام پربھی کام کررہی ہے، صوبائی حکومت نے37مخلتف عوامی خدمات کو ڈیجیٹائزکردیا ہے،اگلے چھ مہینوں میں 76 خدمات کو ڈیجیٹائز کیا جائے گا۔
دوسری جانب جرمن سفیر کا کہنا تھا کہ جرمن حکومت خیبرپختونخوامیں مختلف شعبوں میں عوامی فلاح وبہبود کےکام کررہے ہیں، اِن میں ماحولیات، صحت، سماجی تحفظ،قابل تجدید توانائی، فنی تربیت، معاشی ترقی، گورننس اوردیگر شعبے شامل ہیں۔
اینا لیپل نے مزید کہا کہ کلائمیٹ چینج کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے صوبائی حکومت کا بلین ٹری پراجیکٹ ایک بہترین منصوبہ ہے۔