ڈیمز بنتے تو جو سیلابی پانی آج زحمت بنا ہوا ہے وہ نعمت ہوتا: علی امین گنڈا پور

Published On 28 August,2025 08:05 pm

پشاور: (دنیا نیوز) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ اگر ملک میں ڈیمز بنتے تو جو سیلابی پانی آج زحمت بنا ہوا ہے وہ نعمت ہوتا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے ڈیمز بنانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جتنا پیسہ سیلاب متاثرین پر لگایا اس سے کئی ڈیم بن سکتے تھے، صوبے کے وسائل سے خود ڈیمز بنائیں گے تاکہ پانی بچایا جا سکے۔

قبل ازیں وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ 15 اگست سے شروع ہونے والے کلاؤڈ برسٹ اور سیلابی بارشوں نے صوبے کے کئی اضلاع کو بری طرح متاثر کیا جن میں بونیر، سوات، شانگلہ، باجوڑ، مانسہرہ اور صوابی شامل ہیں۔

ان بارشوں اور حادثات کے باعث 406 افراد جاں بحق اور 245 زخمی ہوئے، جبکہ 664 گھروں کو مکمل اور 2431 گھروں کو جزوی نقصان پہنچا، مزید برآں 511 سڑکیں، 77 پل اور 2123 دکانیں بھی متاثر ہوئیں، صوبائی حکومت نے فوری طور پر تمام محکموں، ضلعی انتظامیہ اور ریسکیو اداروں کو متحرک کیا۔

یہ بھی پڑھیں: سیلاب متاثرین کیلئے معاوضے دگنے، نقصانات کا سو فیصد ازالہ کریں گے: گنڈاپور

انہوں نے کہا کہ ریسکیو آپریشن کے بعد ریلیف سرگرمیوں کا آغاز ہوا جس کے تحت ایک لاکھ 19 ہزار افراد کو پکا پکایا کھانا فراہم کیا گیا، 125 ٹرکوں پر امدادی سامان روانہ کیا گیا اور 70 میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے۔ وزیراعلیٰ کے مطابق صوبائی حکومت نے معاوضوں میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔

علی امین گنڈاپور نے اعلان کیا کہ کابینہ اراکین، اراکین اسمبلی اور سرکاری ملازمین اپنی تنخواہیں سیلاب متاثرین کے لیے عطیہ کریں گے جس کے لیے پی ڈی ایم اے میں خصوصی اکاؤنٹ کھولا گیا ہے، صوبائی حکومت اب تک ریلیف اور بحالی کے لیے 6.5 ارب روپے جاری کر چکی ہے جبکہ مزید 5 ارب روپے بھی جاری کیے جائیں گے۔ 

یہ بھی پڑھیں: وفاق کا سیلاب متاثرین کیلئے امداد کا اعلان، تخمینہ لگا کر ازالہ کرینگے: عطا تارڑ

وزیراعلیٰ نے کہا کہ وہ اور چیف سیکرٹری خود متاثرہ اضلاع میں امدادی سرگرمیوں کی نگرانی کر رہے ہیں، ہم سیلاب متاثرین کی مکمل بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، جن کے گھر تباہ ہوئے انہیں دوبارہ گھر بنا کر دیں گے اور نقصانات کا سو فیصد ازالہ کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ آئندہ ایسے حادثات سے بچنے کے لیے کچھ آبادیوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جائے گا، جن بچوں کے والدین اس آفت میں جاں بحق ہوئے ہیں ان کی کفالت کی مکمل ذمہ داری صوبائی حکومت اٹھائے گی، پنجاب میں سیلاب متاثرین کے ساتھ بھی خیبرپختونخوا حکومت یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے اور ہر ممکن تعاون فراہم کرے گی۔