پنجاب کی ماڈل کورٹس نے ایک ہی مہینے میں 12 ہزار سے زائد مقدمات نمٹا دیئے

Published On 19 November,2025 01:00 pm

لاہور: (محمد اشفاق) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم کی ہدایات پر بنائی گئی ماڈل کورٹس کی تیز ترین انصاف کی فراہمی کی جانب بھرپور پیش قدمی جاری ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کی جامع عدالتی اصلاحات، جدید کیس مینجمنٹ سسٹم اور مؤثر مانیٹرنگ کا براہ راست نتیجہ ہے کہ ماڈل کورٹس نے اکتوبر 2025 کے مہینے میں مثالی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 12 ہزار 275 مقدمات کے فیصلے کئے ہیں، اس اقدام سے ناصرف زیر التواء مقدمات کی تعداد میں کمی آئی ہے بلکہ وکلاء اور سائلین کا نظامِ انصاف پر اعتماد مزید مستحکم ہوا ہے۔

ماہانہ کارکردگی رپورٹ کے اعدادوشمار کے مطابق فوجداری ماڈل کورٹس نے گزشتہ ماہ ایک ہزار 72 مقدمات کے فیصلے کئے ہیں جن میں قتل کے 115 اور منشیات سے متعلق 376 مقدمات اور دیگر غیر قانونی قبضہ جات کے فیصلے بھی شامل ہیں جبکہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ججز کی ایپلیٹ ماڈل کورٹس نے 292 سول و فیملی اپیلوں، نگرانی اور دیگر مقدمات کے فیصلے جاری کئے ہیں۔

اسی طرح انصاف کی فراہمی میں سب سے بڑا کردار ماڈل سول اور مجسٹیریل کورٹس نے ادا کیا ہے، جنہوں نے مجموعی طور پر 10911 مقدمات نمٹائے، ماڈل سول کورٹس نے ایک ماہ میں 2 ہزار 162 مقدمات کا فیصلہ کیا جن میں ریگولر سول، فیملی، گارڈین، رینٹ اور دیگر سول مقدمات شامل ہیں، جبکہ ماڈل مجسٹریٹ کورٹس نے کل 8 ہزار 749 مقدمات کے فیصلے کئے ہیں جن میں فرسٹ کلاس، سیکشن 30 اور معمولی نوعیت کے جرائم سے متعلق مقدمات بھی شامل ہیں۔

واضح رہے کہ پنجاب کی تمام ماڈل عدالتوں نے سماعتوں میں ٹائم لائنز کی سختی سے پیروی کرتے ہوئے فوری اور معیاری فیصلے یقینی بنائے جو کہ لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے جاری جدید عدالتی اصلاحات، کیس مینجمنٹ سسٹم، فعال نگرانی اور شفافیت پر مبنی حکمت عملی کی کامیابی کا عملی اظہار ہے۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے صوبے بھر میں ماڈل کورٹس کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ فوری اور معیاری انصاف عدلیہ کی اولین ترجیح ہے اور عدالتی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا عمل اسی تسلسل کے ساتھ جاری رہے گا۔