ملک میں جاگیردارانہ جمہوریت، کراچی کے مستقبل پر شب خون مارا جارہا: خالد مقبول

Published On 20 November,2025 04:51 pm

کراچی :(دنیا نیوز) سربراہ ایم کیو ایم پاکستان خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ ملک میں جاگیردارانہ جمہوریت ہے ، شہر قائد کے مستقبل پر شب خون مارا جارہا ہے۔

شہر قائد میں ایم کیو ایم کے رہنماؤں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ہم عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹائیں گے اور قانون چارہ جوئی کریں گے، کراچی کے ماسٹر پلان کو کرپشن میں تبدیل کیا جارہا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ کراچی کے مستقبل پر شب خون مارا جارہا ہے، یہاں 17سالہ قبضہ ختم ہونا چاہیے، جعلی اکثریت کی حکومت کا خاتمہ ہونا چاہیے،آئین کہتا ہے کہ بلدیاتی حکومتیں قائم ہونی چاہئیں۔

سربراہ ایم کیو ایم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جاگیر دارانہ جمہوریت ہے، آئین کا آرٹیکل 239 نئے اضلاع اور صوبے بنانے کا کہتا ہے ،آئین آبادی بڑھنے پر صوبے کے قیام کا تقاضا کرتا ہے، ہمارے مطالبات سے ایم کیو ایم کو کچھ نہیں ملنا ۔

خالد محمود صدیقی نے کہا کہ حیدرآباد میں 77 سال بعد ایم کیو ایم کی وجہ سے ایک یونیورسٹی بنی، ہم تو کہہ رہے ہیں آپ پیپلزپارٹی کے میئر کو اختیارات دیں، کراچی کی آبادی کتنی ہے اور اِسے کیا مل رہا ہے؟ جاگیردارانہ جمہوریت کے چیمپئن بلدیاتی نظام کی راہ میں رکاوٹ ہیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ آئین پر عمل درآمد نہ کرنا غداری کے مترادف ہے ، اگر عدالتیں انصاف نہیں کریں گی تو ضرورت پڑنے پر کراچی کا مقدمہ سڑکوں پر بھی لڑیں گے، ہم نے وفاق سے کراچی اور حیدر آباد کے لیے پیکیج لیا ، سندھ کے شہری علاقوں کے مسائل بھی ایوان میں اُٹھائیں گے۔

سربراہ ایم کیو ایم نے مزید کہا کہ عوامی مسائل کے حل کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے، ایم کیوایم 18 ویں ترمیم کے خاتمے کا نہیں اُس پر عمل درآمد کا مطالبہ کررہے ہیں، ہمارے پاس ابھی کوئی حکومت نہیں ہے، ہمارے دو مطالبات پر شور مچا ہوا ہے، آج ایوان میں ایک جماعت کے علاوہ سب ہمارے ساتھ ہیں۔